-Advertisement-

صائمہ گروپ! ذیشان ذکی کے 220 غیر ملکی دوروں پر منی لانڈرنگ کا شبہ، ایف آئی اے متحرک

تازہ ترین

اسلامک مائیکروفنانس سروسز کو فروغ دینے کیلئے میزان بینک اور پاکستان مائیکروفنانس نیٹ ورک کے درمیان معاہدہ

 پاکستان کے نامور اسلامی بینک میزان بینک نے پاکستان مائیکرو فنانس نیٹ ورک (PMN)کے ساتھ مفاہمتی یادداشت پر دستخط...
-Advertisement-

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے صائمہ بلڈرز اینڈ ڈیویلپرز گروپ کے ورثاء کے درمیان اربوں روپے کی جائیداد کے تنازعے کے دوران منی لانڈرنگ کی بو پاتے ہی تیز ترین تحقیقات کا آغاز کردیا ہے جس کے نتیجے میں سنسنی خیز انکشافات ہوئے ہیں۔

ایف آئی اے کی تحقیقات کے دوران شبہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ کراچی کے معروف صائمہ بلڈرز کے ذیشان ذکی نے انتہائی مختصر عرصے میں ترکی، قطر، متحدہ امارات،برطانیہ کے علاوہ درجنوں ممالک کے دورے کرکے مبینہ منی لانڈرنگ کے ذریعہ اربوں روپے منتقل کئے۔

معروف تعمیراتی کمپنی صائمہ بلڈرز کے روح رواں سلیم ذکی کے انتقال کے بعد ورثاء کے درمیان اربوں روپے مالیت کے بٹوارے پر تنازعہ طول پکڑ گیا جبکہ سلیم ذکی مرحوم کے صاحب زادے ذیشان ذکی کے خلاف دی گئی درخواست کے مطابق ذیشان نے مبینہ طور پر دھوکہ دہی۔ جعلسازی کے ذریعے کمپنیوں کے اکاونٹس،جائیدادوں سمیت مجموعی اثاثوں پر قبضہ کرلیا ہے۔

ادھر عدالتی جنگ کے دوران تعمیراتی منصوبے کی غیر یقینی صورتحال پر عوام کے اربوں روپے ڈوب جانے کا خطرہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

معزز عدالت کی جانب سے حکم امتناعی کے بعد تمام منصوبوں سے آمدن کے ذرائع منجمد ہوچکے ہیں۔ جبکہ معتبر ذرائع کا کہنا ہے کہ مبینہ فراڈ و دھوکہ دہی کے سبب متحدہ عرب امارات میں ذیشان ذکی کے داخلے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ صائمہ کے مالک سلیم ذکی کی وفات کے بعد 20 روز بعد ذیشان ذکی نے ترکی کا اہم دورہ کیا۔ ایف آئی اے اور ذیشان ذکی کے پاسپورٹ کے ریکارڈ کے مطابق ذیشان ذکی نے اب تک 220 سے زائد غیر ملکی دوروں کے دوران مبینہ طور پر اپنا سرمایہ ان ممالک میں منتقل کیا ہے، خاص طور ترکی، قطر، برطانیہ اور امریکا میں جائیدادوں کی تفصیلات چونکا دینے والی ہیں۔ معلوم یوا ہے کہ ذیشان ذکی نے اس دوران اپنی والدہ کو بھی امریکا سیٹل کردیا ہے۔

واضع رہے کہ مرحوم سلیم ذکی کی دو بیویوں سمیت قانونی ورثاء نے ایک دوسرے کے خلاف عدالت سے رجوع کرکے تمام اثاثہ جات اور 100 ارب روپے کی قانونی تقسیم کی استدعا کی ہے جس پر عدالت نے ایک حکمنامہ کے ذریعے تمام فریقین کو صائمہ کا نشان، نام، تمام منقولہ و غیر منقولہ اثاثوں لیز سب لیز کی منتقلی سے روک دیاہے۔ عدالت کے فیصلے کے نتیجے میں صائمہ بلڈرز ڈیولپرز کے 4 لاکھ الاٹیز کیلئے مشکلات کھڑی ہوگئی ہیں جبکہ شہریوں کی جانب سے شیڈولڈ بکنگ کی ادائگیاں روک گئی ہیں اور بکنگ کرانے کا عمل بھی تعطل کا شکار ہے۔

صائمہ گروپ کے قانونی ورثاء کی جانب سے اربوں روپے کی جائیداد کی منصفانہ تقسیم کی درخواست پر عدالت عالیہ سندھ نے پہلے ہی کراچی کے 26سب رجسٹرارز کو واضع ہدایات کے تحت صائمہ بلڈرز کے مالک سلیم ذکی کی کسی بھی جائیداد کی منتقلی پر پابندی عائد کردی ہے اور اس سلسلے میں صوبے کے محکمہ ریونیو اور رجسٹرار کو پابند کیا گیا ہے کہ سلیم ذکی کی کسی بھی جائیداد کا انتقال نہ کیاجائے۔

عدالت میں دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ 447 اراضی، جائیداد، اثاثے ذیشان ذکی نے مبینہ دھوکہ دہی جعلسازی کے ذریعے اپنے نام منتقل کئے ہیں 361کے لیز اور ٹرانسفر سلیم ذکی کے انتقال کے بعد سب رجسٹرار کے ذریعے منتقل کئے۔

سلیم ذکی مرحوم کی دوسری اہلیہ نسیمہ خاتون نے عدالت عالیہ سندھ کو دی گئی درخواست میں الزام عائد کیا ہے کہ ذیشان ذکی نے 130 دن عدت کے دوران ان (نسیمہ خاتون) اور دونوں اپنے سوتیلے بھائیوں احسن سلیم اور محسن سلیم سے سادہ پیپرز پر دستخط کروا کر سلیم ذکی کی تمام جائیدادوں، آثاثے،کمپنیوں، اربوں روپے بینک اکاونٹس پر قبضہ کرلیا ہے اور انکو صائمہ گروپ کمپنی سے بیدخل کردیا ہے چونکہ شوہر کے دنیا سے رخصت ہونے کے غم میں وہ اپنے ہوش و حواس میں نہیں تھیں۔

درخواست مے مطابق بعد ذیشان ذکی کو 12جون 2020 اور 4 جون 2020ء خط کے ذریعے ان کاغذات کی تفصیلات کیلئے درخواست کی گئی لیکن کوئی جواب نہ آیا نہ دستاوزات کی نقول فراہم کی گئیں جس کے بعد اطلاعات ملیں کہ ذیشان ذکی نے تمام اکاونٹس اور جائیداد منتقل کرنا شروع کردیں۔ حکم امتناعی کی درخواست میں عدالت سے ذیشان ذکی کو منتقل ہونے والی دس گاڑیاں، 15کروڑ روپے مالیت پرائز بانڈ، سونا، قیمتی گھڑیاں، تین بینک اکاونٹس، 55 مکمل منصوبوں ،28 زیر تعمیر منصوبوں ،4 ابتدائی منصوبوں سمیت مجموعی طور پر 86 منصوبوں کی فہرست و ریکارڈز کی چھان بین کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔ جبکہ 38 مختلف تعمیراتی کمپنیوں اور ذیشان ذکی کے 8بینک اکاونٹس، چار لگژری فلیٹس، ایک ارب 60 کروڑ روپے کے شیئر کے علاوہ مبینہ منی لانڈرنگ کے ذریعے بھاری رقوم بیرون ملک منتقل کرنے اور ذیشان ذکی کا نام ایگز ٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کرنے کی استدعا بھی کی گئی ہے۔

عدالت عالیہ سندھ میں نسیمہ خاتون اور ان دو بیٹوں سمیت دیگر قانونی ورثاء نے تمام جائیداد کی مساوی تقسیم کی درخواست دائر کی ہے۔ واضع رہے کہ سلیم ذکی کے ورثاء میں نسیمہ خاتون بیوہ سلیم ذکی ساتھ محسن سلیم(بیٹا)، احسن سلیم (بیٹا)دیگر قانونی وراثاء نے کیس نمبر 2278/21میں ذیشان ذکی (بیٹا)، عذرا سلیم بیو ہ سلیم ذکی،شازیہ اسلم(بیٹی)، نادیہ ناصر۰بیٹی)،صائمہ جاوید(بیٹی)انعم جاوید (بیٹی) کے ساتھ 38 کمپنیوں کی تقسیم کے کئے 74 اداروں کو عدالت میں فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں منصفانہ تقسیم، اعلان، منسوخی، قبضہ، عملدآمد، تما م جائیداد وآثاثہ،شیئرز، منافع، اکاؤنٹس کی ادائیگی، 100 ارب روپے مالیت اور نقصانات کی وصولی کی استدعا کی گئی ہے۔

ریکارڈ کے مطابق ذیشان ذکی کا شناختی کارڈنمبر42201-6124982-5،غیر شادی شدہ ظاہر کیا گیا ہے، پاسپورٹ نمبر AH5769823 جس کا اندراج 31مارچ 2025ء تک ہے، تاریخ پیدائش 03اکتوبر 1982ء ہے، مستقل پتہ، مکان نمبر E-84غزالی روڈ پی ای سی ایچ ایس بلاک 2ضلع شرقی کراچی،جبکہ موجودہ پتہ مکان نمبر C-57کے ڈی اے اسکیم ون کارساز روڈ ضلع شرقی

ابتدائی تحقیقات کے مطابق ذیشان ذکی کا 2018 سے 2021 تک غیر ملکی دوروں کا ریکارڈ یکجا کیا گیا ہے جس کے مطابق ذیشان ذکی نے 07اکتوبر2021ء کو قطر ائیرلائن کی پرواز QR-605 سے ترکی کا دورہ کیا جبکہ 12 اکتوبر کو QR-604 واپسی ہوئی۔ دوسرا دورہ 04اپریل 2021ء کو قطرائیر لائن کی QR-605 کراچی سے استمبول، ترکی کیا اور 14اپریل 2021ء کو قطر ائیرلائن سے واپسی ہوئی۔ ریکارڈ کے مطابق ذیشان نے 24 مئی کو قطر ائیرلائن سے ایک بار پھر ترکی کا دورہ کیا اور ان کی واپسی 30 مئی قطر ائیرلائن سے ہوئی۔

ترکی کے علاوہ ذیشان نے اس دوران 20 مارچ کو قطر ائیرلائن سے مالدیپ کا دورہ بھی کیا اور صرف چار روز قیام کے بعد 24 مارچ کو قطر ائیرلائن سے کراچی واپسی ہوئی، 23فروری 2021ء کو قطر ائیر لائن سے ترکی روانگی،27فروری2021ء کو کراچی واپسی ہوئی جبکہ 8 نومبر 2019ء کو سعودی ائیرلائن SV-701 سے سعودی عرب روانگی، 6ستمبر2019ء کو قطر ائیر لائن کی QR-605 کراچی سے ترکی روانگی،6جولائی2019ء کو قطرائیرلائن کی QR-605 کراچی سے ترکی روانگی، 25مئی 2019ء کو سعودی ائیر ویز SV0705 کراچی سے سعود ی عرب روانگی، 7اپریل2019ء کو قطر ائیرلائن کی پرواز QR-605 کراچی سے قطر روانگی، 7 فروری2019ء کو قطر ائیرلائن کی QR-605 کراچی سے ترکی روانگی، 25 ستمبر 2018ء کو QR-605 قطر ائیر لائن کراچی سے لندن روانگی کی تفصیلات تحقیقاتی ٹیم نے یکجا کی ہیں جس کے ںعد ان دوروں کے مقاصد اور مبینہ سرمائے کی منتقلی اور ذرائع کا کھوج لگایا جاہا ہے۔

واضع رہے کہ سلیم ذکی کا انتقال 6 نومبر 2018ء کو ہوا تھا انہوں نے صائمہ گروپ اور آپنی خدمات کے ذریعے ہاوسنگ انڈسٹریز میں اپنے نام کا سکہ جمایا، مرحوم سلیم ذکی کراچی کی اہم کاروباری شخصیات کے پارٹنررہے تھے وہ آباد کے وائس چیئرمین بھی رہے تھے۔سلیم ذکی نے کراچی، حیدرآباد، متحدہ امارت میں بھی صائمہ گروپ آف کمپنیز کے تحت میگا پروجیکٹس، ہائی رائز، ٹریڈ ٹاورز، رہائشی، تجارتی، منصوبے تعمیر کئے۔

یاردہے کہ ان عدالتی کاروائیوں کی وجہ سے صائمہ بلڈرز کے کاروباری مفادات کو زبردست دھچکا پہنچا ہے اور بکنگ کرنے والے افراد جائیداد کی منتقلی کے حوالے سے تذبذب کے شکار ہیں۔

اہم خبریں

-Advertisement-

کمنٹ 1

جواب تحریر کریں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

مزید خبریں

- Advertisement -