کاروباری ہفتے کے آخری روز عالمی اسٹاک ایکس چینجز میں تیزی اور خام تیل کی قیمتوں میں اعتدال کے نمایاں اثرات بازار حصص پر بھی نظر آئے۔ جمعے کے روز 100 انڈیکس میں 684 پوائنٹس کی تیزی ریکارڈ کی گئی۔ جس کے ساتھ انڈیکس 43 ہزار کی سطح عبور کرگیا۔ حصص کی کی خرید و فروخت کے دوران 170 ارب روپے کا اضافہ دیکھا گیا۔
جمعرات کے روز کاروبار کے دوران 40 کروڑ 84 ہزار حصص کی لین دین ہوئی۔ جبکہ سرمایہ کاری حجم حصص کی مالیت میں 15 ارب 48 کروڑ 79 لاکھ روپے ریکارڈ کیا گیا۔
کاروبار کے دوران بینکاری کے شعبے میں 9 کروڑ 40 ہزار حصص، ٹیکنالوجی کے شعبے میں 4 کروڑ 94 لاکھ حصص اور سیمنٹ کے شعبے میں 2 کروڑ 84 لاکھ حصص کے سودے ہوئے۔ بینک آف پنجاب، کے الیکٹرک اور یونیٹی کے حصص خرید و فروخت کے لحاظ سے سر فہرست رہے۔ جمعرات کے مقابلے میں جمعے کے روز حصص کی خرید و فروخت میں 4 کروڑ 25 لاکھ حصص کا اضافہ ہوا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق امریکہ اور ایران کے درمیان کشیدگی میں کمی سے بازار حصص میں غیر یقینی صورتحال میں کمی کے بعد سرمایہ کاروں نے حصص کی خرید و فروخت میں دلچیپی ظاہر کی۔
دوسری جانب عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی کے لئے اوپیک ممالک کی جانب سے اقدامات کئے جارہے ہیں لیکن ایران کی جانب سے دوبارہ مزاحمت کی صورت میں خام تیل کی قیمتیں 100 ڈالر فی بیرل جانے کے خدشات بھی ظاہر کئے گئے ہیں.
جمعے کو خام تیل کی قیمتوں میںمزید 40 سینٹ کی کمی ریکارڈ کی گئی، تازہ ترین اطلاعات کے مطابق فی بیرل کام تیل 59 ڈالر 19 سینٹ پر ٹریڈ کررہا ہے۔
بازار حصص میں نمایاں تیزی، ہنڈرڈ انڈیکس 42 ہزار کی حد عبور کرگیا، اتار چڑھاؤ رہنے کا اندیشہ