وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کراچی سرکلر ریلوے کے منصوبے کے لئے پوری طر ح پر عزم ہے، کراچی ٹرانسفارمیشن پلان پر عملدرآمد خوش آئند ہے، کراچی کے مسائل کے حل کے لئے وفاقی و صوبائی حکومتوں کو سیاسی اختلافات کے باوجود مل کر چلنا ہو گا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ بنڈل آئی لینڈ کے منصوبے سے غیر ملکی سرمایہ کاری آئے گی، یہ منصوبہ سندھ اور پورے پاکستان کے لئے فائدہ مند ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو کراچی میں جدید سرکلر ریلوے کے منصوبے کاسنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتےہوئے کیا۔
اس موقع پر گورنرسندھ عمران اسماعیل، وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین، وفاقی وزیر بحری امور سید علی زیدی، وزیر وزیرمنصوبہ بندی اسد عمر، وفاقی وزیر ریلوے اعظم سواتی بھی موجود تھے۔
وزیراعظم نے کہاکہ کراچی پاکستان کے لئے بہت اہمیت کا حامل ہے۔ تمام بڑے ملکوں کی ترقی میں کوئی ایک بڑاشہر ہی لیڈکرتا نظر آتاہے۔ کراچی کی اہمیت بھی اسی طرح ہے لیکن بدقسمتی سے ماضی میں جب کراچی ترقی کی جانب گامزن ہوا تو انتشار کا شکار ہو گیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے کراچی کی ترقی کے لئے کراچی ٹرانسفارمیشن پلان بنایا اور وفاقی و صوبائی حکومت نے کراچی کو اٹھانے کے لئے مل کر فیصلے کئے۔ کراچی کی ترقی صرف کراچی کے لئے نہیں بلکہ پورے پاکستان کے لئے فائدہ مند ہے۔ یہ ایسا شہر ہے جہاں ساری دنیا سے سرمایہ کاری آسکتی ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کے سی آر کا منصوبہ سارے کراچی کو ملائےگا جس سے شاہراہوں پر ٹریفک کا دباﺅ کم ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ گرین لائن بس سروس بھی اہم منصوبہ ہے۔ کراچی جو تیزی سے پھیل رہا ہے کا دوسرا بڑا مسئلہ پانی کی فراہمی کا ہے۔ چیئرمین واپڈا سے اس سلسلہ میں بات کی ہے۔ انہوں نے بتایا ہے کہ کراچی کو پانی کی فراہمی کامنصوبہ بروقت مکمل ہوگا اور دو سال کے اندر اندر کراچی میں پانی کامسئلہ حل ہو جائے گا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سیاسی اختلافات کے باوجود سندھ اور ملک کی خاطر کراچی کے مسائل کے حل کے لئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو مل کر چلنا ہو گا۔
انہوں نے وزیر اعلیٰ سندھ سے مخاطب ہو کر کہا کہ بنڈل آئی لینڈکے منصوبے کا دوبارہ جائزہ لیں، اس منصوبے سے کراچی میں سرمایہ کاری آئے گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ شہروں کے پھیلاﺅ سے مختلف قسم کے مسائل پیداہوتے ہیں اور کسی بھی شہر کا انتظام چلانا اور سہولیات فراہم کرنا مشکل ہوجاتا ہے۔ لاہور کو بچانے کے لئے جس طرح ہم راوی سٹی بنا رہے ہیں اسی طرح کراچی میں بھی منصوبوں کی ضرورت ہے۔ ہمیں ابھی سے مستقبل کے تقاضوں کو مد نظر رکھ کر منصوبہ بندی کرنا ہو گی ورنہ کوئی بھی حکومت مستقبل میں مسائل سے نمٹنے کے قابل نہیں ہو گی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ بنڈل آئی لینڈ کے منصوبے میں غیرمکی سرمایہ کار اور سمندر پار پاکستانیز سرمایہ کاری کے لئے تیار ہیں۔ پاکستان کو اس سرمایہ کاری کی اشد ضرورت ہے۔
وزیراعظم نے کہاکہ مجھے خوشی ہے کہ کراچی ٹرانسفارمیشن پلان پر عمل ہو رہا ہے۔ کراچی کے لئے نالوں کی صفائی اور سڑکوں کی تعمیر پر بھی کام جاری ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ بڑے منصوبے اس لئے مکمل نہیں ہوتے کیونکہ ان میں مشکلات ہوتی ہیں اور سیاسی حکومتیں انہیں مکمل کرنے کا عزم نہیں رکھتیں اس لئے یہ منصوبے پھنس جاتے ، وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو کراچی سرکلر ریلوے کے منصوبے کو مکمل کرنے کے لئے پوری طرح کوششیں کرنا ہوں گی۔
وفاقی حکومت اس سلسلہ میں پوری طرح پر عزم ہے۔ امید ہے کہ سندھ حکومت بھی بھرپور تعاون کرے گی۔ قبل ازیں وفاقی
وزیر اسد عمر نے تقریب خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہائیوں سے کراچی سرکلر ریلوے کے منصوبے کے لئے کوشیں جاری تھیں اب یہ روبہ عمل ہو رہا ہے۔ وفاق نے جن پانچ بڑ ے منصوبوں کی ذمہ داری لی تھی سب پر پیشرفت ہو رہی ہے۔
کراچی میں تین بڑ ےنالوں سے 11 لاکھ ٹن کچرا نکالاگیا۔ 54 کلومیٹر سڑکیں بنائی جارہی ہیں۔ فریٹ کوریڈور کے منصوبے کاسنگ بنیاد بھی جلد رکھا جائے گا جبکہ وزیراعظم نومبر میں گرین لائن بس سروس کا افتتاح کریں گے۔
وفاقی وزیرریلوے اعظم سواتی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کراچی کی معاشی و اقتصادی اہمیت مسلمہ ہے۔ موجودہ حکومت نے ریلوے کے تاریخی منصوبے شروع کئے ہیں۔ کراچی کو جدید ٹرانسپورٹ کی سہولت فراہم کرنے کا سہرا وزیراعظم عمران خان کے سر ہے۔
انہوں نے کہاکہ 50 سال سے ریلوے خسارہ میں تھے چند ماہ کے اندر اسے ایک منافع بخش ادارہ بنا دیں گے۔ قبل ازیں وزیراعظم نے کراچی میں جدید سرکلر ریلوے کے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا۔ یہ منصوبہ 207 ارب روپے کی مجموعی لاگت سے مکمل کیا جائےگا۔