-Advertisement-

آرمی چیف سے ملا قات کے مثبت اثرات جلد ظاہر ہونگے: میاں زاہد حسین

تازہ ترین

اسلامک مائیکروفنانس سروسز کو فروغ دینے کیلئے میزان بینک اور پاکستان مائیکروفنانس نیٹ ورک کے درمیان معاہدہ

 پاکستان کے نامور اسلامی بینک میزان بینک نے پاکستان مائیکرو فنانس نیٹ ورک (PMN)کے ساتھ مفاہمتی یادداشت پر دستخط...
-Advertisement-

پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدراور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کور ہیڈ کواٹر میٹنگ میں آرمی چیف قمر جاوید باجوہ سے گفتگو میں کہا کہ کراچی میں بارشوں سے جہاں معاشی، تجارتی، صنعتی اور سماجی سرگرمیاں رک گئی ہیں وہیں بندرگاہوں پر بھی کام بری طرح متاثر ہواہے ۔ ملازمین اور مزدور کام پر نہیں آ پا رہے ہیں جبکہ کارگو لانے اور لے جانے میں بھی مشکلات حائل ہیں ۔

اس صورتحال سے ہر قسم کی درآمدات اور برآمدات متاثر ہو رہی ہیں اوراگر صورتحال یہی رہی تو جلد ہی ملک بھر میں ضروری اشیاء کی قلت ہو جائے گی جس سے بحران اور مہنگائی جنم لے گی ۔

انھوں نے کہا کہ جب تک کراچی کے انفراسٹرکچر کو بارش اور دیگر مسائل سے نمٹنے کے قابل نہیں بنایا جاتا ملکی ترقی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ۔

کراچی جو اس وقت سا لانہ 2600ارب روپے قومی خزانے میں بطور ٹیکس جمع کرواتا ہے اگر اس کو ماڈل شہر بنا یا جائے تو ےہ شہر قومی خزانے میں 4000ارب روپے سے زیادہ جمع کراسکتا ہے ۔

کراچی کے زوال سے معیشت ،سیاست ،روزگار اور سماج پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں ۔ پاکستان کا سب سے بڑا اور اہم ترین شہر کراچی دنیا میں سب سے زیادہ بدانتظامی کا شکار ہے ۔

کراچی کی تباہی میں تمام ا سٹیک ہولڈرز برابر کے شریک ہیں اور کسی ایک کو الزام نہیں دیا جا سکتا ہے ۔ ان تمام مسائل کے حل کےلئے اداروں کے سربراہان کو کراچی کے مسائل جلد حل کرنے کا پابند بنا یاجائے ۔ کراچی کے حالات کی وجہ سے درآمد و برآمدکنندگان کی کاروباری لاگت بھی بڑھ گئی ہے جو پہلے ہی کمزور انفراسٹرکچر اور لاجسٹکس کی وجہ سے زیادہ ہے ۔

برآمدکنندگان کی مشکلات بھی کافی زیادہ ہیں اور گزشتہ 14 روز سے انکا مال پھنسا ہوا ہے اور اگر صورتحال کو بہتر نہ بنایا گیا تو گزشتہ کئی ماہ سے برآمدات میں ہونے والا اضافے کا سلسلہ رک سکتا ہے جس سے معاشی بحالی کی کوششوں کو دھچکا لگے گاجبکہ سب سے زیادہ نقصان ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل برآمد کرنے والے شعبے کو ہو گا جو مغربی ممالک میں وائرس کے بعد لگنے والی پابندیوں کے نرم ہونے کے بعد کاروبار میں بہتری کی توقع کر رہے تھے ۔

بارش حکومت اور مرکزی بینک کی جانب سے معاشی بحالی کےلئے کئے گئے اقدامات کو تلپٹ کر رہی ہے جبکہ زرعی شعبے کو بھی زبردست نقصانات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس سے الگ مسائل جنم لینگے ۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی)این ڈی ایم اے )کی کا رکردگی بھی مایوس کن ہے جس کو ما حولیاتی تبدیلیوں کے چیلنجزکے پیش نظر بہت بہتر کرنے کی ضرورت ہے ۔ میٹنگ میں آرمی چیف نے کہا کہ کراچی کے مسائل کو حل اور تین سال کے عرصے میں کراچی کومکمل تبدیل کیا جائےگا ۔ سڑکیں ، پانی، بجلی وگیس کے مسائل حل ہوں گے ۔

مرکزی اور صوبائی حکومتوں کے نمائندوں پر مشتمل کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے جس میں بز نس کمیونٹی کو بھی نما ئندگی دی جائے گی اور کراچی کے مسائل کو تیزی سے حل کیا جائے گا ۔

اہم خبریں

-Advertisement-

جواب تحریر کریں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

مزید خبریں

- Advertisement -