اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے مقناطیسی پٹی کے حامل اے ٹی ایمز کے 31 دسمبر سے ناقابل استعمال ہونے اور ان کی یورو ماسٹر ویزا (ای ایم وی) پر فوری منتقلی کی افواہوں کو مسترد کردیا ہے۔
ایس بی پی نے کمرشل بینکوں کو اس حوالے سے کسی قسم کی ہدایات جاری نہیں کیں۔ اسٹیٹ بینک کی جانب سے عوام کو ہدایات دی گئی ہیں کہ سوشل میڈیا پر چلنے والی افواہوں پر توجہ نہ دی جائے۔
اسٹیٹ بینک کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اے ٹی ایم کے حامل صارفین اس وقت تک اپنے موجودہ کارڈ استعمال کرسکتے ہیں جب تک انہیں ای ایم وی چپ کارڈ جاری نہیں کئے جاتے اور نئے کارڈ کے اجراء کے بعد ان کی ایکٹی ویشن نہیں کرائی جاتی۔ مزید یہ کہ ای ایم وی چپ کارڈ موصول ہونے اور ان کی ایکٹی ویشن کے بعد مقناطیسی پٹی کے حامل کارڈز کو کرانا لازمی ہوگا تاکہ مستقبل میں چپ اور پن کارڈ کی مکمل منتقلی یقینی بنائی جاسکے۔
واضع رہے کہ اسٹیٹ بینک نے پی ایس ڈی سرکلر لیٹر نمبر 09 برائے 2018ء کے ذریعے تمام بینکوں/ایم ایف بیز کو ہدایت کی تھی کہ وہ اپنے موجودہ کارڈ پورٹ فولیوز کو 30 جون 2019ء تک ای ایم وی چپ اور پی آئی این پر منتقل کر لیں۔ تاہم بینکاری صنعت کی درخواست پر ٹائم لائن پر نظرثانی کرتے ہوئے اسے پی ایس ڈی سرکلر لیٹر نمبر 01 برائے 2019ء کے ذریعے بڑھا کر 31 دسمبر 2019ء کر دیا گیا تھا۔
اسٹیٹ بینک ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک بھر کے اے ٹی ایم کارڈ ہولڈرز کی سہولت اور مقناطیسی پٹی کے حامل کارڈز کی ای ایم وی چپ پر منتقلی کے عمل کی تکمیل تک کمرشل بینک فعال رہیں گے۔
مزید یہ کہ اسٹیٹ بینک کارڈ کی ایکٹی ویشن سے متعلق کمرشل/ مائیکرو فنانس بینکوں کو کال سینٹرز کے علاوہ فراہمی کے متبادل ذرائع اے ڈی سیز جن میں موبائل بینکاری، انٹرنیٹ بینکاری اور اے ٹی ایمز وغیرہ کے استعمال کی اجازت دے چکا ہے۔ اس اقدام کا مقصد کال سینٹرز جنہیں صارفین اپنے کارڈ کی ایکٹی ویشن کے لئے رابطہ کرتے ہیں ان پر دباؤ میں کمی کی جائے
اسٹیٹ بینک نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ صارفین کی مقناطیسی پٹی سے زیادہ محفوظ ای ایم وی (چِپ اور پِن) کارڈز کے معیار کی جانب بروقت اور مؤثر منتقلی کے لیے تمام تر کوششیں جاری رکھے گا۔