-Advertisement-

کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ میں 4500 آسامیاں خالی، چند افسر کئی عہدوں پر براجمان

تازہ ترین

اسلامک مائیکروفنانس سروسز کو فروغ دینے کیلئے میزان بینک اور پاکستان مائیکروفنانس نیٹ ورک کے درمیان معاہدہ

 پاکستان کے نامور اسلامی بینک میزان بینک نے پاکستان مائیکرو فنانس نیٹ ورک (PMN)کے ساتھ مفاہمتی یادداشت پر دستخط...
-Advertisement-

کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ میں گریڈ 2 تا20 کی 4500 سے ذائد عہدے ملازمت سے ریٹائرڈ یا فوت ہونے کے باعث خالی ہیں جنہیں سیاسی رسہ کشی کے باعث پر نہیں کیا جارہا اور جس کے نتیجے میں ادارے کی کارکردگی بری طرح متاثر ہورہی ہے۔

ذرائع کے مطابق گریڈ 20کے12عہدوں میں 11عہدے خالی،گریڈ 19کے 14اور گریڈ18کے 75عہدے خالی ہوچکے ہیں۔ ملازمین کے رفتہ رفتہ ریٹائر و انتقال ہونے پر ان خالی آسامیوں میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے اور کم ہوتی ورک فورس کیوجہ سے ادارے کی مجموعی کارکردگی بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔

ادارے کے حکمنامہ 31مارچ 2022ء کے مطابق 26افسران ملازمت سے ریٹائرڈ ہوجائیں گے اور ان افسران کی فہرست HRDAنے جاری کردی ہے جبکہ مینجنگ ڈائریکٹر اسد اللہ خان بھی 30اپریل 2022ء کو ملازمت سے ہوں گے۔ ادھرگریڈ 20کے سینئر افسر ایوب شیخ عہدے کے منتظر ہیں۔

واضح رہے کہ گذشتہ 8سال سے ڈیپارٹمنٹ پروموشن کمیٹی کا اجلاس نہ ہوسکا بورڈ کا اجلاس بھی کئی سالوں کے بعد رواں مالی سال میں ہوئے تھے،KWSBکے 205 کیڈرز پر مشتمل کل 15304 بجٹنگ پوسٹوں میں سے تقریبا 4500 خالی آسامیوں میں 1194 پوسٹیں رولز کے مطابق گریڈ 2 تا گریڈ 20 کے سینئر ملازمین کے اگلے گریڈ میں ترقی کے منتظر ہیں۔

ادارے میں ڈپٹی منجنگ ڈائریکٹر پلاننگ، ڈپٹی مینجنگ ڈائریکٹر ریونیو رسورسس ڑیپارٹمنٹ، ڈپٹی مینجنگ ڈائریکٹر فنانس، ڈپٹی مینجنگ ڈائریکٹر ہیومن رسورسس ڈیپارٹمنٹ، تین چیف انجینئرز(واٹر، الیکٹریکل اینڈ میکنیکل،آئی ایس پی)، پروجیکٹ ڈائریکٹر کے ساتھ سیکریٹری بورڈ کا عہدہ بھی گریڈ20میں ترقی نہ ہونے خالی ہے۔ گریڈ 19کے 48عہدوں میں 14اسامیاں خالی ہیں۔

اسی طرح گریڈ 18کی مجموعی تعداد 184میں 75اسامیاں خالی ہیں۔ قوائد کے مطابق انتظامیہ 4500 کے قریب حاصل ہونے والی خالی آسامیوں کو پر کر سکتی ہے لیکن سیاسی مصلحتوں کے باعث واٹر بورڈ میں کارکردگی کا بحران پیدا کیا جارہا ہے دوسری جانب پرانے اور ضعیف ہوتے ملازمین پروموشنز نہ ملنے کی حق تلفی اور مایوسی سے ریٹائرڈ ہوتے جارہے ہیں اور اس دوران کئی ملازم پروموشن نا ملنے کی اذیت میں انتقال کر گئے۔

سپریم کورٹ کے واضع فیصلے موجود ہیں جو ملازمین کے تمامتر اصولی اور قانونی استحقاق کا تحفظ کرتے ہیں، حکام پر کوئی ایسی قدغن بھی نہیں نہ تنخواہوں کی مد میں بجٹ میں کوئی کمی ہے اور نا ہی حقدار ملازمین کو پروموٹ کرنے کیلئے مناسب انتظامی فیصلوں و انتظامات کرنے میں کوئی قانونی رکاوٹ ہے ایڈمن، فائنانس,آر آر جی، آئی ٹی اور انجینئرنگ ڈپارٹمنٹس میں پائی جانے والی بعض معمولی بےضابطگیوں کو دور کر کے نیز درکار پوسٹوں کو موجودہ اسٹرنتھ میں رہتے ہوئے تبدیل کرکے 25 – 30 سال سے ایک ہی پوسٹ میں مقید ملازمین کے پروموشنز کی راہیں بھی نکالی جا سکتی ہیں اس ضمن میں بورڈ سے ریوائزڈ میتھڈ آف اپائنٹمنٹس اینڈ پروموشن (جو برسوں سے تقریبن تیار پڑا ہے) کی منظوری سے گورنمٹ سے نوٹیفایڈ کرایا جا سکتا ہے،

اسطرح ادارے کو ازسرنو ریوینیو لمٹس کے پروپوشنیٹ ریکوسئرمنٹس کے عین مطابق ری اسٹرکچر اور ری آرگنائز کر کے ری اسٹرنتھ کیا جا سکتا ہے، لہذا 1194 شینئر ملازمین کے اگلے عہدوں پر پروموشن کی کاروائی عمل میں لائی جاسکتی ہیں۔ جسکے بعد سلیکشن کمیٹیز کے ذریعے تمام خالی ہونیوالی 4500 آسامیوں پر اپائنٹمنٹ بھی کئے جائیں، جس میں ادارے کے موجودہ تعلیم یافتہ نچلے گریڈز میں برسوں سے کام کرنے والے ملازمین، سابقہ ایڈھاک ملامین، اور دوران سروس انتقال کر گئے یا ریٹائرڈ ملازمین کے بیروزگار بچوں کو فوقیت دیکر بہترین مثال قائم کی جا سکتی ہے،۔ اس کام میں بہت سے حقداروں کو فوائد ہونگے جبکہ سندھ ہائی کورٹ کی ہدایت پر اضافی چارج کے حامل افسران کی تقرری کالعدم ہونے پر کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ میں شدید انتظامی بحران کا سامنا ہے۔ ایک ایک افسرکے پاس بیک وقت کئی کئی عہدے ہیں۔

 ادھر مصدقہ ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ سیاسی،انتظامی، پسند ناپسند کی بنیاد پر تعینات تمام افسران کے فارغ ہونے کا حکمنامہ تیار کرلیا گیا ہے، ڈپٹی مینجنگ ڈائریکٹر HRD&Aوقار ہاشمی اپنا عہدہ بچانے کے لئے سیکریٹری بلدیات سندھ کو KWSBکے او پی ایس تمام افسران کی فہرست کے تبادلہ وتقرری سے مشروط کیا ہے اور عدالتی فیصلہ میں تاخیری حربے کے ذریعہ آئیندہ ہفتہ تک تبادلہ و تعیناتی روکے جانے کی اطلاعات ہیں۔

واضح رہے کہ سیکریٹری بلدیات سندھ نجم احمد شاہ کے خط نمبر E&A(LG(2(25)/2021بتاریخ 26مارچ 2021ء کو جاری کردہ ہدایت پر KWSBمیں انتظامیہ کی جانب سے عملدآمد نہیں ہوا تھاعدالتی کیس نمبرD-4434/2020اورD-5842/2020کی ہدایت پر تمام اضافی چارج کا حکمنامہ واپس،کالعدم،ادارے کے تمام حکم نامہ منسوخ یا واپس لیے لیا گیا تھا اور حکمنامے کے مطابق کسی کے پاس کئی چارج ہیں تو انہیں واپس لینے کے احکامات جاری کردیے گئے ہین۔

 نئے حکم نامہ 30مارچ 2021ء تک تمام افسران کو ہٹانے اور عدالتی حکم کی روشنی میں افسران کی تبادلہ و تقرری کانئے حکمنامہ جاری کرنے کا موقع دیا گیا ہے، مصدق ذرائع کا کہنا تھا کہ KWSBکے بلک واٹر،مین واٹرٹرنک،سول، الیکٹریکل و میکنکل،فنانس،ٹیکس ریونیو، انفارمیشن ٹیکنالوجی، ہیومین رسورسس ڈیپارٹمنٹ،پلاننگ، پروجیکٹ، ورلڈ بینک پروجیکٹ(KWSSIP)، ساتھ ساتھ کئی اداروں میں افسران کے فارغ ہوئے کے بعدافسران کی قلت کا سامنا ہے،اور کئی ڈیپارٹمنٹ افسران سے خالی رہ جانے کا امکان ہے،KWSBکے کئی ڈپٹی مینجنگ ڈائریکٹر،چیف انجینئرز، ڈپٹی چیف انجینئرز، سپر ٹنڈنٹ انجینئرز، ایگز یکٹو انجینئرز، ڈائریکٹرز، ڈپٹی ڈائریکٹر ز، اسٹنٹ ڈائریکٹرز سمیت سینکڑوں عہدے خالی ہوجائیی گے، ایسے عہدے جو کسی قانون اور ضوابط کے خلاف بنائے گئے تھے ان کو بھی کالعدم کردیا گیا ہے۔

سندھ حکومت کی جانب سے دیئے گئے اضافہ چارج پر انہیں ہی اضافی چارج واپس لینے پڑگیا،سیکریٹری بلدیات سند ھ کی جانب سے واضح ہدایت عدالتی احکامات کے بعد اس کا سدباب ہوتا دکھائی دے رہا ہے ایسے افسران جو غیر قانونی طور پر تعینات کردیئے گئے تھے انہیں فارغ کردیا گیا ہے عرصئہ دراز سے تبادلہ وتقرریاں اور اضافی چارج من پسندکی بنیادوں پر دیئے جارہے تھے،

کے ڈبلیو ایس بی میں ڈیپارٹمنٹنل پرموشن کمیٹی تحلیل کردی گئی جس کے نتیجے میں گذشتہ 8سال سے افسران کی ترقی نہیں ہوسکی ہے۔

کئی افسران ترقی کے منتظر ہوتے ہؤے اپنی ملازمت سے ریٹائرڈ ہوچکے ہیں جبکہ 13افسران جن کو پابندی کے دوران من پسند کو ترقی دیا گیا تھا ان کی ترقی بھی خطرے میں پڑسکتی ہے۔

 ایک افسرکا کہنا تھا کہ عدالتی حکم پر پورے KWSBکے انتظامی طور پر نقشہ تبدیل ہوجائیگا اور کئی کئی عہدے پر موج کرنے والوں کی موج بھی ختم ہوجائے گاورلڈ بینک کے پروجیکٹ KWSSIPایوب شیخ کے علاوہ تمام افسران جو کئی کئی عہدے پر مراعات وصول کررہے تھے تمام فارغ ہو گئے ہیں،ایک افسر نے نام ظاہر کیے بغیر بتایا کا افسران کی حق تلفی مین ادارے کے بعض افسران براہ راست ملوث ہیں۔

وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاہ چیئرمین اور منیجنگ ڈائریکٹر کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈاسداللہ خان سے افسران نے استدعا کی ہے کہ ڈیپارٹمنٹ پرموشن کمیٹی کے قیام کے ساتھ افسران و ملازمین کی اگلے گریڈ میں ترقی کا جائز حق دلایا جائے۔

اہم خبریں

-Advertisement-

جواب تحریر کریں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

مزید خبریں

- Advertisement -