ایسو سی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیویلپرز (آباد) کے موجودہ چیرمین کے رہائشی منصوبے فلک ناز ریزیڈنسی کیلئے پانی کے ایک قانونی کنکشن کی بجائے متعدد لائنیں بچانے کے انوکھے اقدام کا انکشاف ہوا ہے اور اس مبینہ اقدام میں کراچی واٹر اینڈسیوریج بورڈ کے افسران اور پرائیوٹ کنٹریکٹرز بھی مبینہ طور پر ملوث پائے گئے ہیں۔
محمد ریاض ولد محمد الیاس کے رہائشی منصوبہ میں غیر قانونی کنکشن میں کے ڈبلیو اینڈ ایس بی سہولت کار بن گیا۔ باوثوق ذرائع سے حاصل ہونے والی تصاویر اور دیگر کاغزات کے مطابق ایک ہی رہائشی منصوبے کیلئے متعدد کنکشنز کیلئے نہ کنٹوٹمنٹ بورڈ کا اجازت نامہ، نہ روڈ کٹنگ کا چالان، نہ سوسائٹی سے اجازت نامہ جاری کیا گیا جبکہ کہ قوانین کے مطابق رہائشی منصوبے کو پانی کی ایک لائن کی اجازت دی گئی اور رہائشی منصوبہ فلک ناز ریذیڈنٹسی میں پانی پہنچانے کے انوکھے منصوبے پر رات کی تاریکی میں عملدآمد شروع کیا گیا ہے، اس عمل میں کراچی واٹر اینڈسیوریج بورڈ کے بلک، مین واٹر ٹرنک، کے ٹی سی ون اینڈ ٹو،ہائی رائزنگ کے ساتھ اسکیم 33براہ راست ملوث ہیں 31مارچ2021ء کی رات میں اس کو عملی جامع پہنایا گیا سید گوٹھ سے براہ راستہ سہارن پور کاآپریٹو ہاوسنگ سوسائٹی کی لائن ڈالی جارہی تھی اس کھیل میں اسٹنٹ ایگزیکٹو انجینئررزاق، سب انجینئرسلمان،ایگز یکٹو انجینئر تنویر شیخ موقع پر موجود تھے اور اس کا مرکزی کردار ڈملوٹی کے اسٹور میں ملازم عرفان عالم تھاجبکہ برکت نامہ پرائیویٹ شخص بلڈر اور واٹر بورڈ کے معاملے کو دیکھ رہا تھااس مجرمانہ سرگرمیوں کی اجازت نامہ معلوم کیا گیا تو انہوں نے بتایا تمام کام سرکاری ہے تو انہوں نے بتایا کہ واٹر بورڈ فنڈ ز سے کیا جارہا ہے اور ایک انچ کنکشن کے اجازت نامہ ملنے کی آڑ میں بیک وقت ملازمین نے تین تین انچ کے پانچ کنکشن ڈالتے ہوئے پکڑے جانے پر یہ کہا کہ یہ سہارن پور سوسائٹی کو بھی پانی کی لائن فراہم کیا جائے گالیکن یہ لائن محمد ریاض کے رہائشی منصوبے فلک ناز ریذیڈنٹسی کے پلاٹ نمبر ناکلاس 162سیکٹر40دیہہ صفوراKDAاسکیم 33 نزد ملیر کینٹ کے لئے انہوں نے باضابط اجازت حاصل کررکھی ہے جبکہ موقع پر دکھانے سے معذوری ظاہر کی اور بتایا کہ ان کا اجازت نامہ دفتر میں موجود ہے،عملے کا کہنا تھا کہ فلک ناز ریذیڈنٹسی کے لئے واٹر بورڈ نے ایک انچ کنکشن 48قطر لائن سے لینے کی اجازت نامہ حاصل کر رکھی ہے لیکن تین تین انچ کی لائن ڈالنے کے بارے میں کچھ بتانے سے اجتناب کیا۔
منصوبے کے تحت پانچ فٹ لائن ڈالنے کا عمل مکمل ہوچکا ہے روڈ بھی بھر کر سڑک بھی رات راتوں بنادی گئی ہے اور اب صرف 100کے لگ بھگ لائن ڈالنے کا کام روک دیا گیا ہے علاقہ مکینوں کے بارزپرس کرنے پر عملے اور ٹھیکہ دارنواب خان نے بھانڈ ا پھوٹ دیا۔
ٹھیکہ دار نواب کا کہنا تھا کہ یہ کام آباد کے چیئرمین کے مینجر ندیم کی نگرانی میں مکمل کیا جارہا ہے، انہوں نے ہی تمام فنڈز جاری کئے ہیں آبادکے چیئرمین محمد ریاض کے فلک ناز ریذیڈنٹسی منصوبہ گراونڈ پلس نائن 665 فلیٹس اور 7دکانین کی تعمیرات کی منظوری اور نقشہ جات کنٹوٹمنٹ بورڈ سے حاصل کئے گئے جبکہ کراچی واٹڑ بور ڈ نے 9فروری 2021کو یہ اجازت نامہ جاری کیا تھا اس بارے میں آباد چیئرمین کے ترجمان سے معلوم کرنے کی کوشش کی گئی اس بارے میں انہوں نے بتایا کہ اس بارے میں کچھ علم نہیں ہے جب کنکشن لگے گا تو بات کریں گے، دوسری جانب بلک کے افسر نے لاعملی کا اظہار کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کنکشن کی اجازت ملنے کے بعد بلڈرز کی ذمہ داری ہے وہ روڈ کٹنگ اور دیگر اداروں اجازت کے ساتھ تمام اخرجات ادائیگی کرے گا، مزید یہ کہ واٹر بورڈ نے کوئی فنڈز یا کسی کو ٹھیکہ نہیں دیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ مزکورہ بلڈر نے متعدد غیر قانونی کنکشنز کے ذریعے سرکاری خزانے کو مبینہ طور پر کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا۔
قانون کے مطابق رہائشی منصوبے کے لئے تین انچ قطر پانی کے ایک کنکشن کے مجموعی اخراجات 5-6 کروڑ صرف ہوتے ہیں جبکہ مزکورہ بلڈر نے ایک انچ کے صرف سیک کنکشن کی پرمیشن لے کر تین انچ قطر کے تین کنکشن پر کام شروع کیا ہے۔
مصدقہ اطلاعات کے مطابق ڈملوٹی مین لائن سے اب تک 5سو فٹ کے تین کنکشنز کا کام مکمل ہوچکا ہے جبکہ سو فٹ کنکشن پر کام کیا جانا باقی ہے۔ آباد کے ترجمان کے مطابق مزکورہ بلڈر نے ایسے کسی غیر قانونی عمل کی تردید کی ہے