شادی ہالز مالکان نے وفاقی حکومت سے 16 مئی سے ہالز کھولنے کا مطالبہ کردیاہے۔ کیٹرز ڈیکوریٹرز ایسوسی ایشن کے چٸیرمین قیص شیخ نے بتایا کہ ہماری انڈسٹری کی بندش سے 20لاکھ لوگوں کی بے روزگاری کے ساتھ ساتھ خودکشیوں کی نوبت آگئی ھے۔
انہوں نے کہا ھے کہ شادی ہالز کی مسلسل بندش کے باعٹ یہ صنعت انتہائی مشکلات سے دوچار ھے اس صنعت سے جڑے 15 سے 20 لاکھ مزدوروں پر بے روزگاری کی تلوار لٹک رہی ھے جبکہ بعض خود کشیوں کی جانب جاسکتے ہیں۔
انہوں نے وفاقی وزیر اسد عمر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے ریسٹورنٹس ٹرانسپورٹ سمیت دیگر شعبوں کو کام کرنے کی اجازت دی لیکن شادی ہالز کو مسلسل بند کیا ہوا ھے حالانکہ ہمارے شادی ہالز میں آنے والے مہمان مکمل تیاری کے ساتھ آتے ہیں ایسے میں کرونا کیسسز کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ ھم نے اپنے شادی ہالز کے داخلی دروازے پرہی ماسک سینیٹائزر رکھے ہوئے اگر کوئی مہمان ماسک نہیں لگا کر آیا ھے تو اسے ماسک فراہم کرتے ہیں ہم نے ہمیشہ ایس او پیز کو مکمل فالو کیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس وقت ہماری صنعت سے جڑی لیبر بے یارومددگار ھے اور انتہائی بدترین حالات سے دوچار ھے وفاقی وزیر اسد عمر سے درخواست ھے کہ 16 مئی سے شادی ہالز کھولنے کا اعلان کیا جائے تاکہ جن لوگوں کی بکنگز ہیں وہ اپنی تقریبات کرسکیں اور اس صنعت سے وابستہ افراد کا روزگار بچایا جائے۔