ملک میں جاری سیاسی خلفشار کے فوری حل کیلئے محب وطن طاقتور شخصیات نے بلا آخر کرتے ہوئے دبئی میں مقیم سابق صدر اصف زرداری کو “آپریشن کلین اپ” کا واضع پیغام پہنچایا ہے۔ معتبر ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق صدر آصف زرداری کے صوبہ سندھ کے حوالے سے تحفظات کو نظر انداز کرتے ہوئے انہیں نئے سیٹ اپ کے حوالے سے تعاون کیلئے کہا گیا ہے۔
دوسری جانب وزیر اعظم میاں شہباز شریف کو 5 سے 10 اگست کے درمیان مرکزی حکومت تحلیل کرنے کی ہدایات دے فی گئی ہیں جس کے ساتھ 60 تا 80 دنوں میں عام انتخابات کرائے جانے کا اشارہ بھی دیا گیا ہے۔
معتبر ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کے سیاسی مستقبل کے بارے میں معزز عدالت زیر التوا فیصلوں کے ذریعے کریں گی۔
معتبر ذرائع نے مرکزی حکومت کی تحلیل کے بعد عبوری سیٹ اپ کیلئے سابق گورنر پنجاب سے انٹرویو کے بعد ان کے نام کو حتمی شکل دینے کی اطلاع دی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ذرائع ابلاغ کے تمام فیصلہ سازوں کو ملک کے وسیع تر مفاد کی پالیسی پر عمل کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ تین ماہ کے دوران کیئے گئے موجودہ حکومت کے تمام فیصلوں بشمول نیب قوانین میں تبدیلی کو “نل اینڈ ووئڈ” قرار دینے کیلئے قانونی ماہرین سے مشاورت کی جارہی ہے۔
سابق ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی دوست محمد مزاری کی آئین شکنی کے حوالے سے ذرائع کا کہنا تھا کہ ان کے اس اقدام کا فیصلہ عدالت کرے گی۔
دوسری جانب شہباز شریف، حمزہ شہباز، مریم صفدر، رانا ثناء اللہ، خواجہ سعد رفیق اور دیگر کے سیاسی مستقبل کے بارے میں معتبر ذرائع کا کہنا ہے کہ قوم معزز عدالتوں سے فیصلے دیکھے گی۔
ادھر سابق صدر آصف زرداری نے ملک واپسی پر سیاسی اتحاد سے مشاورت شروع کردی ہے