وفاق ایون ہائے صنعت وتجارت کے نو منتخب صدر میاں انجم نثار نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کے دوران صنعتوں اور تجارت کو درپیش مسائل سے آگاہ کریں گے۔ مسائل حل کئے بغیر حکومت نہیں چل سکتی۔
انتخابات میں بھاری اکثریت سے کامیابی کے بعد نو منتخب صدر میاں انجم نثارنے ایف پی سی سی آئی کے پہلے اجلاس میں معیشت کی موجودہ صورتحال پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی معیشت ٹھیک نہیں، اسے ملکر درست کرنا ہوگا، کاروباری لاگت زیادہ ہونے سے نئی صنعتیں نہیں لگائی جارہی ہیں۔
میاں انجم نثار نے کہا کہ ڈالر 105 سے 155 روپے پر پہنچ گیا ہے جس سے مہنگائی کے تناسب میں بھی واضع اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی اور گیس کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے سے صنعتوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
ایف پی سی سی آئی کے صدر نے کہا کہ ہم عالمی منڈی کی مثابقت کی دوڑ میں پیچھے ہیں، امپورٹ اور ایکسپورٹ میں توازن لانا ہوگ۔ میاں انجم نثار نے کہا کہ ملک میں 8 ملئین کاٹن بیلز کی کمی کا سامنا ہے اور اس ضرورت کو پورا کرنے کیلئے کاٹن امپورٹ کرنا ہوگی۔ انجم نثار نے کہا کہ حکومت زراعت کے شعبے پر پوری توجہ دے۔
میاں انجم نثار نے اس امر کا اعادہ کیا کہ ایف پی سی سی آئی کی نئی قیادت بڑے بڑے پروگرامز کرنے کی بجائے تعمیری کام کرے گی۔ ہم ماضی کو بھول کر آگے جائیں گے۔ ایف پی سی سی آئی ہر چھوٹے بڑے تاجر کے لئے یکساں حیثیت رکھتی ہے۔ ہم گراؤنڈ زیرو سے کام کا آغاز کررہے ہیں اور تمام کاروباری ایسوسی ایشنز کو ساتھ لے کر چلیں گے۔
حکومتی دعووں کی نفی، پیٹرول اور ایل پی جی کے بعد بجلی کی قیمت میں بھی اضافہ
وفاق ایوان ہائے صنعت و تجارت کے صدر میاں انجم نثار نے کہا کہ صنعتوں کے فروغ سے روزگار میں یقینی اضافہ ہوگا، ہر بڑے شہر کے باہر صنعتی زونز قائم کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں شرح سود زیادہ ہونے سے بیرونی سرمایہ کار راغب ہورہے ہیں۔
انجم نثار نے کہا کہ تجارت کے کئی شعبے ڈاکیومنٹڈ نہیں ہیں، حکومت صنعتوں پر شناختی کارڈ کی شرط سے قبل تاجروں کو اس شرط کے لئے پابند کرے۔ انہوں نے کہا کہ معیشت بہتر ہوگی تو ہم کسی کی ڈیکٹیشن لینے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم سے ملاقات کے دوران تمام تر مسائل ان کے گوش گزار کریں گے اور اگر ضرورت پڑی تو احتجاج بھی کریں گے۔