جمعرات کے روز عالمی اسٹاک ایکس چینجز میں تیزی اور خام تیل کی قیمتوں میں اعتدال کے نمایاں اثرات بازار حصص پر بھی نظر آئے۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے بیان کے بعد ایران اور امریکا کے درمیان مشرق وسطی میں جاری کشیدگی میں عارضی کمی کا انویسٹرز نے بھر پور فائدہ اٹھایا۔
کاروباری ہفتے کے چوتھے روز 100 انڈیکس میں 1166 پوائنٹس کی تیزی ریکارڈ کی گئی۔ جس کے ساتھ انڈیکس 42 ہزار کی سطح عبور کرگیا۔ حصص کی کی خرید و فروخت کے دوران 170 ارب روپے کا اضافہ دیکھا گیا۔
جمعرات کے روز کاروبار کے دوران 24 کروڑ 94 لاکھ 92 ہزار 720 حصص کی لین دین ہوئی۔ جبکہ سرمایہ کاری حجم حصص کی مالیت میں 170 ارب روپے کا اضافہ دیکھا گیا۔
کاروبار کے دوران بینکاری کے شعبے میں 8 کروڑ 12 لاکھ حصص، 4 کروڑ 46 لاکھ حصص اور توانائی کے شعبے میں 3 کروڑ 94 لاکھ حصص کے سودے ہوئے۔ بینک آف پنجاب، کے الیکٹرک اور یونیٹی کے حصص خرید و فروخت کے لحاظ سے سر فہرست رہے۔ بدھ کے مقابلے میں جمعرات کے روز حصص کی خرید و فروخت میں 8 کروڑ 25 لاکھ حصص کا اضافہ ہوا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق امریکہ اور ایران کے درمیان کشیدگی میں کمی اور قومی اسمبلی اورسینیٹ اجلاس کے دوران آرمی چیف کی کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے ترمیم کی منظوری سے بازار حصص میں غیر یقینی صورتحال میں کمی کے بعد سرمایہ کاروں نے حصص کی خرید و فروخت میں دلچیپی ظاہر کی۔
دوسری جانب عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی کے لئے اوپیک ممالک کی جانب سے اقدامات کئے جارہے ہیں لیکن ایران کی جانب سے دوبارہ مزاحمت کی صورت میں خام تیل کی قیمتیں 100 ڈالر فی بیرل جانے کے خدشات بھی ظاہر کئے گئے ہیں.
جمعرات کو خام تیل کی قیمتوں میں 50 سینٹ کی کمی ریکارڈ کی گئی، تازہ ترین معلومات کے مطابق فی بیرل کام تیل 50 ڈالر 49 سینٹ پر ٹریڈ کررہا ہے۔
ایران اور امریکہ کے درمیان لمحہ بہ لمحہ تبدیل ہونے والی صورتحال کے پیش نظر اسٹاک تجزیہ کاروں نے چھوٹے سرمایہ کاروں کو محتاط رہنے کا مشورہ دیا ہے۔
پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں شدید مندی، 100 انڈیکس میں 1027 پوائنٹس کی کمی