-Advertisement-

ریگیولیٹری قوانین کی خلاف ورزی، 5 بڑے بینکوں پر 21 کروڑ 91 لاکھ روپے کے جرمانے

تازہ ترین

اسلامک مائیکروفنانس سروسز کو فروغ دینے کیلئے میزان بینک اور پاکستان مائیکروفنانس نیٹ ورک کے درمیان معاہدہ

 پاکستان کے نامور اسلامی بینک میزان بینک نے پاکستان مائیکرو فنانس نیٹ ورک (PMN)کے ساتھ مفاہمتی یادداشت پر دستخط...
-Advertisement-

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ریگولیٹری قوانین کی خلاف ورزی پر پانچ بڑے بینکوں پر مجموعی 21 کروڑ 91 لاکھ 38 ہزار روپے کے جرمانے عائد کردیئے ہیں، جن میں نیشنل بینک آف پاکستان، بینک الفلاح، مسلم کرشل بینک، حبیب میٹروپولیٹن بینک اور سمٹ بینک شامل ہیں۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کھتیداروں کی ذاتی تفصیلات (کے سی وائی اور ٹیرر فنانسنگ (سی ایف ٹی) کے قوائد میں بے ضابطگیوں پر  بینک الفلاح لمیٹڈ  پر 9 کروڑ 60 لاکھ 95 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا۔

فاریکس آپریشنز کے قوائد میں بے ضابطگیوں پر اسٹیٹ بینک نے مسلم کمرشل بینک لمیٹڈ پر 4 کروڑ 94 لاکھ 99 ہزار روپے کا جرمانہ عائد کیا ہے۔

حبیب میٹروپولیٹن بینک پر کھاتیداروں کی ذاتی تفصیلات اور کاروباری تفصیلات کے مکمل اندراج اور جانچ پڑتال (سی ڈی ڈی/کے سی وائی) کی بے ضابطگیوں پر اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے 3 کروڑ 45 لاکھ 78 ہزار روپے کا جرمانہ عائد کیا ہے۔

اسٹیٹ بینک نے کھاتیداروں کی ذاتی تفصیلات اور کاروباری تفصیلات کے مکمل اندراج اور جانچ پڑتال (سی ڈی ڈی/کے سی وائی) کی بے ضابطگیوں پر نیشنل بینک کو بھی نہیں بخشا، قومی بینک پر 2 کروڑ 15 لاکھ 44 ہزار روپے کا جرمانہ عائد کیا ہے، ایس بی پی نے نیشنل بینک کو قوائد و ضوابط کے ساتھ بینکاری نظام کو بہتر بنانے کی بھی ہدایات جاری کی ہیں۔

مقناطیسی پٹی کے حامل اے ٹی ایمز یورو ماسٹر ویزا چپ کارڈ کی منتقلی تک قابل استعمال رہیں گے: اسٹیٹ بینک

سمٹ بینک کو فاریکس آپریشنز کے قوائد میں بے ضابطگیوں پر ایک کروڑ 74 لاکھ 22 ہزار روپے کا جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔

ایس بی پی نے نوٹیفیکیشن کے مطابق مزکورہ پانچ بینکوں کو مسلسل مانیٹنگ کے بعد ان کے خلاف 11 سے 23 دسمبر 2019 کے دوران کاروائی کی گئی۔ اسٹیٹ بینک کے ملک بھر کے تجارتی بینکوں کو سرکلرز کے تحت مروجہ قوائد و ضواط پر عملدرآمد کی واضع ہدایات جاری کی تھیں۔ اسٹیٹ بینک کے ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ مزید بینک رڈار پر ہیں جن کی سخت مانیٹرنگ کی جارہی ہے، تاہم ذرائع نے ان کے نام اور متوقع جرمانے کی تفصیلات سے گریز کیا ہے۔

واضع رہے کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی جانب سے پاکستان کو 27 ایکشن پوئنٹس پر عملدرآمد کی واضع ہدایات دی گئی ہیں جن میں اینٹی منی لانڈرنگ (اے ایم ایل) ایکٹ اور غیر ملکی زرمبادلہ ریگولیشنز ایکٹ بھی شامل ہیں۔

ایف اے ٹی ایف کے مشترکہ گروپ کے ساتھ پاکستان کا اگلا مزاکراتی دور 21 اور 22 جنوری کو بیجنگ میں ہوگا۔ گرے لسٹ سے باہر آنے کے لئے ، پاکستان کو فروری 2020 تک تمام ایکشن پوائنٹ پر مکمل تعمیل کرنے کی ضرورت ہے۔

اسٹیٹ بینک کی رواں مالی سال پہلی سہ ماہی پر رپورٹ جاری

اہم خبریں

-Advertisement-
زورین زبیر
زورین زبیر
آن لائن کنٹینٹ ایڈیٹر، اے سی سی اے کی تعلیم کے ساتھ زورین زبیر بینکینگ انڈسٹری، ٹیکسیشن، اوپن مارکیٹ، اسٹاک مارکیٹ، بین القوانی اسٹاک ایکسچینجز اور خام تیل کی رپورٹنگ کا تجربہ رکھتے ہیں۔ ایس ای او سرٹیفائڈ زورین زبیر کی کئی تحریریں کئی ٹیکنالوجی پورٹلز پر بھی شائع ہوچکی ہیں۔
زورین زبیر
زورین زبیر
آن لائن کنٹینٹ ایڈیٹر، اے سی سی اے کی تعلیم کے ساتھ زورین زبیر بینکینگ انڈسٹری، ٹیکسیشن، اوپن مارکیٹ، اسٹاک مارکیٹ، بین القوانی اسٹاک ایکسچینجز اور خام تیل کی رپورٹنگ کا تجربہ رکھتے ہیں۔ ایس ای او سرٹیفائڈ زورین زبیر کی کئی تحریریں کئی ٹیکنالوجی پورٹلز پر بھی شائع ہوچکی ہیں۔

جواب تحریر کریں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

مزید خبریں

- Advertisement -