پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدراور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ گزشتہ دو سال موجودہ حکومت، عوام اور کاروباری برادری پر بہت بھاری گزرے تاہم اب اقتصادی صورتحال بہتر ہو رہی ہے ۔
آئی ایم ایف، ورلڈ بینک اور دیگر اداروں کے خدشات کے برعکس ترسیلات میں حیران کن حد تک اضافہ ہو رہا ہے تاہم اس اضافے کو دیرپا سمجھنا غلطی ہوگی ۔ ٹیکسٹائل سیکٹر کو آرڈر ملناشروع ہو گئے ہیں جبکہ بجلی، پٹرول ، ڈیزل، سیمنٹ اور کھاد کی کھپت بھی بڑھنا شروع ہو گئی ہے جس کے لئے وزیر اعظم عمران خان کو انکی اسمارٹ لاک ڈاءون پالیسی کا کریڈٹ نہ دینا زیادتی ہو گی ۔
میاں زاہد حسین نے بزنس کمیونٹی سے گفتگو میں کہا کہ رئیل اسٹیٹ مارکیٹ اورا سٹاک مارکیٹ میں بہتری کی امید پیدا ہو گئی ہے جبکہ گاڑیوں کی فروخت میں بھی اضافہ ہو رہا ہے تاہم مہنگائی بھی بڑھ رہی ہے جبکہ ایف بی آر سمیت متعدد اہم محکموں میں وہ تبدیلی نہیں لا ئی جا سکی جس کا وعدہ کیا گیا تھا ۔
انھوں نے کہا کہ حکومت نے احساس پروگرام کے تحت غریبوں میں 148 ارب روپے تقسیم کر کے انھیں بھوکا مرنے سے بچایا ، شرح سود میں کمی کی گئی ، صنعتی شعبوں کی فنانسنگ کی گئی جبکہ قرضوں کی ادائیگی میں رعایت دی گئی جس سے کروناوائرس کے اثرات کم کرنے میں مدد ملی ۔
حسابات جاریہ کا خسارہ اور روپے کی قدرکم ہوئی مگرگردشی قرضہ کم ہونے کی بجائے مزید بڑھ گیا ہے جبکہ چینی اور گندم مافیاءوں کے خلاف بھی قابل اطمینان پیش رفت نہیں ہو سکی ۔ انھوں نے کہا کہ نصف درجن سے زیادہ اہم عالمی اداروں نے عالمی کساد بازاری اور خوراک کے عالمی بحران کا قوی امکان ظاہر کیا ہے جس سے نمٹنے کے لئے بھرپور تیاری کی ضرورت ہے ۔
دو سال کے دوران اصلاحات کے نام پر پے درپے فیصلوں نے بیوروکریسی، تاجروں اور صنعتکاروں کو ہراساں کرنے اور سیاسی کشیدگی بڑھانے کے علاوہ کچھ نہیں کیا جبکہ نیب کی رہی سہی ساکھ بھی خاک میں مل گئی ۔ نیم دلانہ اور جلد بازی میں کی گئی اصلاحات سے اصلاحات نہ کرنا بدرجہا بہتر ہے ۔
میاں زاہد حسین نے مزید کہا کہ حکومت کو کپاس کی پیداوار میں اضافہ، کاٹن جننگ سیکٹر کےلئے ٹیکسز میں کمی، صنعتوں کو قدرتی گیس کی وافر فراہمی ،بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ، توانائی کی قیمتوں میں کمی، حج عمرہ ، ٹریول ایجنٹس اور ریسٹورنٹس کی بحالی کےلئے بھر پوراقدا مات اٹھانے کی ضرورت ہے تاکہ ےہ تمام شعبے ملکی ترقی میں اپنا کردارادا کرسکیں