وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈویلپرز (اے بی اے ڈی) کو ہدایت کی ہے کہ وہ زیر تعمیر عمارتوں پر ایس بی سی اے بارکوڈ پر مبنی منظوری کی بورڈ کی صورت میں آویزاں کرنے کو یقینی بنائیں تاکہ عوام اور حکومت قانونی اور غیر قانونی اسٹرکچر کا فرق کرسکیں۔
مراد علی شاہ نے یہ فیصلہ وزیر اعلیٰ ہاؤس میں آباد کے چیئرمین محسن شیخانی کی زیر صدارت ایک وفد کے ساتھ منعقدہ اجلاس میں کیا۔
وفد کے ممبران میں سینئر وائس چیئرمین سہیل ورند ، وائس چیئرمین عبدالرحمن ، چیئرمین سندھ بلوچستان ریجن محمد علی ، محمد حسن بخشی اور فیاض الیاس شامل تھے۔ اجلاس میں وزیر لیبر سعید غنی ، وزیر بلدیات ناصر شاہ ، مشیر قانون مرتضی وہاب ، ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی افتخار شہلوانی ، کمشنر کراچی سہیل راجپوت ، سیکرٹری لوکل گورنمنٹ نجم شاہ ، سیکریٹری اطلاعات عمران عطا ، کے ڈی اے ، ایم ڈی اے اور ایل ڈی اے اور ایس بی سی اے کے ڈائریکٹر جنرلز نے شرکت کی۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ شہر میں بڑی تعداد میں غیر قانونی عمارتیں سامنے آئی ہیں جن کے خلاف آباد کو حکومت سے تعاون کرنا ہوگا کیونکہ ہم ان کے خلاف سخت کارروائی کرنے جارہے ہیں۔
وزیر اعلی نے فیصلہ کیا کہ اب آباد ممبران زیر تعمیر عمارتوں پر بارکوڈز کے ساتھ ایس بی سی اے کی منظوری کا بورڈ آویزاں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ لوگ اپنے موبائل ایپلی کیشنز کے ذریعے بار کوڈ کو اسکین کرسکیں گے اور اس بات کا پتہ لگاسکیں گے کہ آیا یہ عمارت قانونی ہیں یا غیر قانونی ، ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کے لئے بھی قانونی اور غیر قانونی ڈھانچے میں فرق کرنا آسان ہوگا تاکہ اس کے مطابق کارروائی کی جاسکے۔
مراد علی شاہ نے ایس بی سی اے کو ہدایت کی کہ وہ پرانی عمارتوں کو بار کوڈ جاری کریں اور انہیں یہ عمارتوں پر آویزاں کرنا ہوگا۔ بلڈر نے وزیر اعلیٰ سندھ کو بتایا کہ ان کے منصوبوں کی منظوری ایس بی سی اے کے پاس 2011 سے زیر التوا ہے۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے ایس بی سی اے کو ہدایت کی کہ اگر لے آئوٹ پلان آپکی مطلوبہ فارملٹیز کو پورا کرتے ہیں توان منصوبوں کو منظور کریں ، بصورت دیگر انہیں متعلقہ بلڈروں / درخواست دہندگان کو واپس کردیں تاکہ وہ دوبارہ اپنی درخواست تمام تر فارملٹیز مکمل کرکے داخل کرسکیں۔ انہوں نے کہا درخواستوں کو طویل عرصے تک زیر التوا رکھنے کی کیا منطق ہے۔
محسن شیخانی کی سربراہی میں آباد کے وفد نے وزیر اعلیٰ سندھ کو بتایا کہ ہاکس بے اسکیم میں ٹائٹل کی منتقلی ابھی بھی بورڈ آف ریونیو میں زیر التوا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو (ایس ایم بی آر) کو ہدایت کی کہ وہ بلڈرز کی شکایات کو دور کریں اور ٹائیٹل کی بروقت منتقلی کرائیں۔
آباد نے سندھ حکومت کو پی پی پی موڈ پر ان کے ساتھ شہر میں کم لاگت رہائشی منصوبے شروع کرنے کی پیش کش کی۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے اس پیش کش کو قبول کرتے ہوئے محکمہ بلدیات کو ہدایت جاری کی کہ وہ کابینہ کے لئے ایک سمری پیش کریں اور اس کے طریقے اور ذرائع تجویز کریں تاکہ غریب اور کم اجرت والے مزدوروں کے لئے کم لاگت رہائشی منصوبے شروع کیے جاسکیں۔
آباد کے وفد نے اپنے نئے منصوبوں کے لئے ای پی اے کی منظوری کا معاملہ بھی اٹھایا جس کے لئے وزیر اعلیٰ سندھ نے اپنے مشیر برائے ماحولیات مرتضی وہاب کو ہدایت کی کہ وہ آباد کے وفد کے ساتھ بیٹھیں اور ان کے تمام معاملات حل کریں۔ انہوں نے انہیں ای پی اے کی منظوری کے طریقہ کار کو آسان بنانے کے لئے بھی کہا۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے آباد کے وفد کو ان کی تمام شکایات کے ازالے کے لئے اپنی مکمل حمایت کا یقین دلایا تاکہ شہر میں قانونی تعمیرات کو فروغ دیا جاسکے۔