کراچی کے سائٹ انڈسٹریل ایریا کے صنعتکاروں نے انفرااسٹرکچر کی انتہائی خراب حالت، گیس، بجلی اور پانی کی عدم فراہمی سمیت صنعتوں کو بنیادی سہولتوں کی فراہمی میں ناکامی پر سائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری کی کارکردگی پر سوال اٹھا دیے ہیں اور انڈسٹریل ایریا کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے ازخود جدوجہد کا اعلان کیا ہے۔ صنعتوں کو درپیش مسائل کے حل کے لیے”وائس آف سائٹ“ کے نام سے ایک گروپ بھی قائم کیا گیا ہے جس میں سائٹ کے صف اول کے صنعتکار شامل ہیں۔
وائس آف سائٹ کے روح رواں اور سابق چیئرمین سائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری مجید عزیز نے ایسوسی ایشن کے اجلاس عام میں سائٹ ایسوسی ایشن کے سابق صدور، چیئرمین اور صنعتکاروں کی جانب سے یہ تجویز پیش کی کہ 1990سے2020 تک سائٹ ایسوسی ایشن کے تمام چیئرمین، صدور کے ادوار کا فرانزک آڈٹ کرایا جائے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ آیا ان میں سے کسی نے اپنے دور میں غیر مناسب فائدہ تو نہیں اٹھایا؟ آڈٹ کسی بھی مشہور چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ فرم سے کروایا جائے اور نیب کے ذریعے اس کی نگرانی کی جائے۔
مجید عزیز نے مزید کہا کہ ماضی کے کچھ رہنماؤں کے خلاف غیر مصدقہ الزامات عائد کیے گئے ہیں اور اسی وجہ سے انہوں نے مطالبہ کیا کہ سائٹ لمیٹڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر ان چیئر مین، صدور کی ملکیت کمپنیوں کی مکمل فائلیں اپنی تحویل میں لیں۔ اگر الزامات درست ثابت ہوئے تو فرانزک آڈٹ میں سائٹ لمیٹڈ کے حکام کے نام بھی ظاہر ہوسکتے ہیں جو ان رہنماؤں کے ساتھ شریک رہے۔ انہوں نے کہا کہ آڈٹ کی تفتیش کی جانی چاہیے کہ کیا ماضی کے کسی بھی چیئرمین، صدور نے کھلی نالیوں (نالوں) پر الاٹمنٹ حاصل کی؟ اضافی پانی کے کنکشن حاصل کیے یا دھوکہ دہی سے سائٹ لمیٹڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی منظوری سے نان یوٹیلائزیشن فیس پر چھوٹ حاصل کی؟
مجید عزیز نے کہا کہ چونکہ 1990 میں وہ پہلے چیئرمین منتخب ہوئے تھے لہٰذا سب سے پہلے ان سے آڈٹ شروع کیا جائے۔ سائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری کے سرپرست اعلیٰ سراج قاسم تیلی نے بھی صنعتکاروں کے اس مطالبے کی تائید کی ہے اور اس طرح کے فرانزک آڈٹ کے لیے خود کو بھی پیش کیا اور بتایا کہ عہدیداران خاص طور پر بزنس مین گروپ سے تعلق رکھنے والے عہدیدار ممبران کی خدمت کے لیے منتخب ہوتے ہیں۔
مجید عزیز نے انکشاف کیا کہ اجلاس عام میں ان کی تجویز کی کسی نے بھی مخالفت نہیں کی جو اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ سائٹ کے صنعتکار سائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری میں مساوات کی بنیاد پر شفاف احتساب متعارف کرانے کے خواہاں ہیں۔انہوں نے سائٹ لمیٹڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں شامل صنعتکاروں کے ساتھ ساتھ سائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری کے نومنتخب عہدیداروں کو بھی مشورہ دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ سائٹ کراچی کے 5ہزار کے قریب صنعتکاروں کے وسیع تر مفاد میں فرانزک آڈٹ کا اولین ترجیح پر فیصلہ کیا جائے۔