وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے فوڈ سیکورٹی جمشید اقبال چیمہ نے کہا ہے چینی کی قیمتیں آئندہ ماہ سے کم ہو جائیں گی،80 روپے یا اس سے کم قیمت پر چینی فروخت کی جائے گی جس کی مانیٹرنگ حکومت کرے گی۔
رواں سیزن کے دوران گنے کی بھرپور پیدوار متوقع ہے ،ملک میں اس وقت بھی چینی کی قیمت بین الاقوامی مارکیٹ سے کم ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو چینی کی قیمتوں کے حوالے سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کے چینی کی قیمتیں آئندہ ماہ سے کم ہونا شروع ہو جائیں گی ۔انہوں نے کہا کہ رواں سیزن کے دوارن گنے کی 100 ملین ٹن سے زائد پیداوار متوقع ہےجس سے اندازاً 9 ملین ٹن چینی پیدا ہو سکے گی۔
جمشید چیمہ نے کہا کہ قومی ضرورت 1۔6 ملین ٹن ہے، انہوں نے کہا کے اس سال چینی کی پیداوار ڈیڑھ سال کی ضرورت پورا کرے گی،ہم گنے کی کم از کم اور زیادہ سے زیادہ قیمت مقرر کرنے کے ساتھ ساتھ چینی کی قیمت بھی فکسڈ کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کسانوں کو گنے کی قیمت ملنے کے ساتھ ساتھ شوگر ملوں اور تاجروں کو پورے منافع کی ادائیگی ہو سکے گی۔ انہوں نے کہا کے 80 روپے یا اس سے کم قیمت پر چینی فروخت کی جائے گی جو حکومت کے کنٹرول اور مانیٹرنگ میں ہو گی تاکہ کوئی اسے مہنگا نہ بیچ سکے ۔انہوں نے کہا کے یکم نومبر سے شوگر ملیں چلا رہے ہیں، یکم نومبر سے روزانہ کی بنیادوں پر چینی کے نرخوں میں کمی ہونا شروع ہو جائے گی۔
جمشید اقبال چیمہ نے کہا کے ہم 90 روپے فی کلو چینی فراہم کر رہے ہیں جو انٹرنیشنل مارکیٹ سے کافی کم ہے ۔انہوں نے کہا آئندہ سال ہم عالمی مارکیٹ کے مقابلہ میں واضح فرق کے ساتھ کم قیمت پر چینی فروخت کریں گے۔
انہوں نے کہا کے حکومت اشیاء کی قیمت فروخت عوام کی قوت خرید کو دیکھتے ہوئے مقرر کریں گے،آٹے کی قیمتوں کی طرح بہت جلد چینی، گھی اور دالوں کے نرخ بھی کم ہوں گے، انہوں نے کہا کے آٹا، چینی، دالیں، گھی کی قیمتوں میں مزید کمی ہوگی، گھی میں بھی سبسڈی فراہم کریں گے۔