روسی میڈیا رپورٹ کے مطابق کرونا کے حوالے سے بنائی جانے والی ’اپسوٹنک 5‘ نامی ویکسین کے 95 فیصد تک نتائج آنے کے بعد اس کے آخری ٹرائلز کے نتائج کو شائع کرنے کی تیاریاں جاری ہیں۔
روس نے کرونا کے حوالے سے بنائی جانے والی 95 فیصد تک مؤثر ویکسین کی دو خوراکوں کی قیمت 20 ڈالرز مقرر کی ہے جو پاکستانی کرنسی کے حساب سے تین ہزار 213 روپے بنتی ہے۔
براہ راست سرمایہ کاری فنڈ (آر ڈی آئی ایف) کے حکام نے بتایا کہ یہ ویکسین دیگر کے مقابلے میں منفرد ہے کیونکہ اسے محفوظ رکھنے کے لیے بہت کم درجہ حرارت کی ضرورت نہیں ہے۔
فائزر / بائیو این ڈیک ارو موڈرینا کی ویکسنز بھی 95 فیصد تک مؤثر تو ہیں مگر اُن کو محفوظ بنانے کے لیے کولڈ اسٹوریج کی شرط ہے جس پر عمل کرنا بہت سارے ممالک کے لیے مشکل ہوگا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق روس نے اگست میں اسپوٹنک 5 ویکسین کے ٹرائلز اور مریضوں پر آزمائش کی منظوری دی، 24 نومبر کو روسی براہ راست سرمایہ کاری فنڈ (آر ڈی آئی ایف) نے کلینیکل ٹرائل کا ڈیٹا جاری کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ویکسین 95 فیصد تک مؤثر ہے۔
اس ویکسین کو آر ڈی آئی ایف کے اشتراک سے گمالیہ سینٹر میں تیار کیا جارہا ہے جس کے تینوں ٹرائلز مکمل ہوچکے ہیں، آخری مرحلے میں 18 ہزار 794 رضاکاروں کو ویکسین کی دو خوراکیں دی گئیں جن کے 95 فیصد تک نتائج برآمد ہوئے۔
آر ڈی آئی ایف کےحکام کا کہنا تھا کہ ’ویسے تو ٹرائل کے دوران کوئی مضر صحت اثرات نہیں دیکھے گئے البتہ کچھ رضاکاروں کو معمولی نزلے کی شکایت ضرور ہوئی مگر ڈاکٹرز نے اُسے کوئی خطرہ قرار نہیں دیا‘۔
ٹرائلز کے دوران رضاکاروں کو دو خوراکیں دی گئیں۔ روسی سائنسدان نے ویکسین کی قیمت کے حوالے سے بتایا کہ اس کی دو خوراکوں کی قیمت 20 ڈالرز مقرر کی گئی ہے پاکستانی کرنسی کے حساب سے 3 ہزار 213 روپے بنتی ہے، اس حساب سے یہ سب سے کم قیمت ویکسین ہے جس کی کولڈ اسٹوریج اور ٹرانسپوٹیشن کا بھی کوئی مسئلہ نہیں ہے۔
ایک اور ٹرائل میں چالیس ہزار رضاکاروں کو شامل کیا گیا، دو خوراکیں دی گئیں، آخری مرحلے میں چالیس ہزاروں رضاکاروں کو یہ ویکسین لگائی جائے گی جس کے بعد محکمہ صحت کی جانب سے حتمی رپورٹ جاری کی جائے گی۔
آر ڈی آئی ایف کے مطابق ویکسین کی افادیت کا تخمینہ تین چیک پوائنٹس کی مدد سے لگایا گیا ہے، ٹرائلز میں شامل ہونے والے رضاکاروں میں سے بیشتر کی عمریں 30 سے 70 کے درمیان تھیں۔
جن رضاکاروں کو یہ ویکسین دی گئی اُن میں سے 39 کیسز ایسے بھی سامنے آئے جس میں متاثرہ شخص کا مدافعتی نظام ردعمل دینے کے قابل ہوا۔ اسی وجہ سے طبی اور سائنسی ماہرین پُر امید ہیں۔
روس کو توقع ہے کہ ممالک ویکسین کو خریدنے پر ترجیح دیں گے کیونکہ یہ قیمت کے اعتبار سے سستی اور شرائط کے بغیر ہے۔
واضح رہے کہ امریکی کمپنی فائزر، بائیو این ٹیک اور برطانوی دوا ساز کمپنی موڈرینا نے بھی کرونا کی 95 فیصد تک مؤثر ویکسین تیار کی ہیں جن کی قیمتیں اس سے زیادہ ہیں جبکہ آکسفورڈ کی تیار کردہ ویکسین 90 سے 70 فیصد تک مؤثر ہے۔
روس کے وزیر صحت میخائیل موراسیکو کا کہنا تھا کہ ’ڈیٹا سے ثابت ہوتا ہے کہ اپسوٹنک فائیو کرونا کی مؤثر ترین ویکسین ہے، ٹرائل مکمل کر کے رپورٹ جلدی شائع کی جائے گی’۔ روس کو امید ہے کہ دوست اور دیگر ممالک کم قیمت اور مؤثر ترین ویکسین کی خریداری میں دلچسپی لیں گے۔