گورنرسندھ، عمران اسماعیل نے کے الیکٹرک کے بن قاسم پاور اسٹیشنIII- (بی کیو پی ایس-III) کا دورہ کیا اور کراچی کے لیے بجلی کے نیٹ ورک میں حالیہ اضافے پر پیش رفت کا جائزہ لیا۔ دورے کے بعد گورنر سندھ اور کے الیکٹرک کی سینئر لیڈ رشپ کے درمیان ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں کے الیکٹرک نے رمضان اور موسم گرما 2021ء کے حوالے سے کمپنی کی تیاری کے بارے میں اپ ڈیٹ دیا۔
بن قاسم پاور اسٹیشنIII- 650 ملین امریکی ڈالرز کا منصوبہ ہے جس سے کے الیکٹرک کے جنریشن نیٹ ورک کی موجودہ گنجائش میں 900MW کا اضافہ ہو گا۔یہ میگا پروجیکٹ معروف انجینئرنگ اداروں کے در میان قریبی تعاون کے ذریعے آگے بڑھ رہا ہے، جو کراچی کو بااختیار بنانے کے مشترکہ ویژن کے حصول کیلئے کے الیکٹرک کے ساتھ کام کررہی ہیں۔اس پروجیکٹ پر کام تیزی سے جاری ہے اور 450MW کے پہلے یونٹ کی تعمیر کا 70فیصد سے زائدکام مکمل ہو چکا ہے اور توقع ہے کہ یہ پلانٹ اگلے 5سے 6ہفتوں میں بجلی کی پیداوار شروع کردے گا۔ انتہائی اعلیٰ کارکردگی کے حامل اس پلانٹ کیلئے بنیادی ایندھن کے طور پر ری گیسیفائیڈ لیکوئیڈ نیچرل گیس (RLNG)استعمال کی جائے گی۔توقع ہے کہ اس سے نہ صرف کاربن فٹ پرنٹ کم ہو گا بلکہ RLNG کی شمولیت سے کمپنی کے فیول مکس میں مزید ڈائیورسٹی آئے گی اور فرنس آئل کا استعمال ختم ہونے کی وجہ سے حکومت کیلئے درآمدی اخراجات کم ہوجائیں گے۔
اس موقع پر سیمنس، ایس ایس جی سی اور پی ایل ایل کے سینئرافسران نے بھی کے الیکٹرک کے افسران کے ہمراہ اجلاس میں شرکت کی اور اسپر پائپ لائن کی تعمیر کی پیش رفت سے گورنر کوآگاہ کیا۔یہ پائپ لائن بی کیو پی ایس- IIIکو 150mmcfd گیس فراہم کرے گی اور اس پربھی تیزی سے کام جاری ہے اور 90 فیصد سے زیادہ کام مکمل ہو چکا ہے۔ایس ایس جی سی اور پی ایل ایل کے درمیان گیس سپلائی ایگریمنٹ پر بھی پیش رفت جاری ہے اور توقع ہے کہ حکومت سے درکار منظوریاں ملنے کے بعد اس معاہدے کو حتمی شکل دے دی جائے گی جس سے پلانٹ کو انرجائز کرنے کے لیے ایندھن کی فراہمی یقینی ہو جائے گی۔
اپنے دورہ کے بارے میں تبصرہ کرتے ہوئے گورنرسندھ، عمران اسماعیل نے کہا:“کے الیکٹرک کے ساتھ بھرپور تعاون،حکومت پاکستان کی نیک نیتی کو ظاہر کرتا ہے، اور مجھے یہ دیکھ کر خوشی ہورہی ہے کہ اس رمضان میں سحر و افطار کے اوقات لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ ہیں۔میں روزانہ کی بنیاد پر اس صورتحال کی نگرانی کررہا ہوں تاکہ کراچی کے شہریوں کو بہترین سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جاسکے۔ کام کے معیار اور پیش رفت اور جس عزم کے ساتھ کے الیکٹرک کام کررہا ہے اسے دیکھ کر میں شہر کے مستقبل کے حوالے سے مثبت محسوس کررہا ہوں۔کے الیکٹرک کی انتظامیہ اور سیمنس، ایس ایس جی سی اور پی ایل ایل کے افسران نے مجھے یقین دلایا ہے کہ وہ پروجیکٹ کو وقت پر مکمل کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں اور میں نے اْنھیں ہدایات دی ہیں کہ پلانٹ کی انرجائزیشن کومتاثر کرنے والی تمام رکاوٹوں کو دور کیا جائے،جبکہ پلانٹ کا افتتاح امید ہے کہ وزیر اعظم پاکستان کریں گے۔اس سلسلے میں،میں نے انھیں، اپنے دفتر اور حکومت پاکستان کی جانب سے مکمل تعاون کا یقین دلایا ہے۔“
اس بارے میں کے الیکٹرک کے چیف ایگزیکٹو آفیسر، مونس علوی نے کہا:”ہم گورنر اور اپنے پارٹنر اداروں سیمنس، ایس ایس جی سی اور پی ایل ایل کے شکر گزار ہیں کہ انھوں نے آج بی کیو پی ایس- IIIکا دورہ کیا۔اس پروجیکٹ کی بروقت تکمیل مستقبل میں کراچی کی طلب پورا کرنے کے لیے نہایت اہم ہے اور ہم سب اسے یقینی بنانے کے لیے چوبیس گھنٹے کام کررہے۔ میں حکومت پاکستان کا کے الیکٹرک اور کراچی کی بھرپور معاونت پر شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں، بالخصوص رمضان المبارک کے دوران،جس نے ہمیں کراچی میں بجلی کی ضروریات پورا کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ہمیں مستقبل میں بھی پورے موسم گرما کے دوران اسی طرح کاتعاون درکار ہے۔حکومت کے تعاون کے بغیر ہمارے لیے یہ ممکن نہیں کہ ہم کراچی کے خواب کو حقیقت بنا سکیں۔“
زیر تعمیر بی کیو پی ایس III-کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈکے منیجنگ ڈائریکٹر، جناب عمران منیار نے کہا،”ہمارے لئے یہ بہت اہم ہے کہ ہم کے الیکٹرک کے ساتھ مل کر کام کریں جو ہمارا سب سے بڑا کسٹمربھی ہے۔اس پلانٹ کی بروقت انرجائزیشن ضروری ہے اور ہم آر ایل این جی کی ضرورت پوری کرنے کو یقینی بنانے کیلئے کے الیکٹرک کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں۔ ایس ایس جی سی کواس پروسیس میں اپنا کردار ادا کرنے پر خوشی ہے۔