پنجاب کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے کاشتکاروں اور زراعت سے متعلق تنظیموں نے کسان کارڈ کو زرعی شعبہ کے لئے حکومت کاایک انقلابی پروگرام قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے اس اقدام سے و زیر اعظم عمران خان نے زرعی انقلاب کی بنیاد رکھ د ی ہے ، ا س سے زراعت کے لئے حکومتی مراعات کسان بلاتاخیر حاصل کرسکے گا۔
کاشتکاروں کومڈل مین سے نجات بھی ملے گی اور ان کی زندگیوں میں انقلاب آئے گا۔۔مثالی کاشتکاروبزنس مین شاہد نسیم کھوکھرنے ”اے پی پی “سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ اس سکیم کی افادیت کے مدنظراسے چاروں صوبوں تک بڑھاناچاہیے اوراس میں مزید آسانیاں بھی فراہم کی جانی چاہیے۔
تحریک انصاف جہانیاں کے رہنما چودھری غلام کو بتایاکہ یہ ایسا انقلابی پروگرام ہے جس سے رشوت اورتاخیری حربوں کاخاتمہ ہوگااورزراعت کے لئے حکومتی مراعات کسان بلاتاخیر حاصل کرسکے گا۔
محکمہ زراعت کے ترجمان کے مطابق 26اپریل 2021سے وزیراعظم پاکستان عمران خان نے ملتان سے کسان کارڈسکیم کاافتتاح کیاجس کے ذریعے کاشتکاروں کو مختلف اقسام کی کھادوں اورزرعی ادویات کی قیمتوں میں رعایت کے ساتھ ساتھ گندم ،کپاس مونگ ،کینولہ ،تل ،چاول ،چنے اورسورج مکھی ودیگرفصلوں کی کاشت کے لئے درکار معیاری بیچوں کی فراہمی پرسبسڈی فراہم کی جائے گی اورمحکمہ زراعت سے رجسٹرڈ کاشتکاروں کوسبسڈی کی یہ رقم براہ راست ان کے اکاونٹ میں منتقل ہوجائے گی جس کے لئے ان کو ایچ بی ایل کونٹیک اکاونٹ کھلواناہوگا۔
انہوں نے بتایاکہ اس سکیم سے زمین کے مالکان کے علاوہ زمین کو ٹھیکہ پرلے کر کاشتکاری کرنے والے کسان بھی فائدہ اٹھاسکتے ہیں۔
انہوں نے بتایاکہ پاکستان کی آبادی کالگ بھگ 70فیصدحصہ کسی نہ کسی صورت میں زراعت سے وابستہ ہے اورحکومت کی بھرپورکوشش ہے کہ ان کی نہ صرف معاشی حالت اچھی ہوبلکہ وہ جدید ٹیکنالوجی سے بھی فائدہ اٹھاسکیں۔
اسی لئے حکومت ان کے لئے نئی نئی سکیمیں لاتی ہے ،کسان کارڈ کے اجراکے لئے محکمہ زراعت ملتان کے دفترمیں ساوتھ پنجاب ڈیلرزایسوسی ایشن کاایک روزہ تربیتی سیشن بھی منعقد کرایاگیاہے۔
محکمہ زراعت سے رجسٹرڈڈیلرزکاایل ٹواکاونٹ کھولاجائے گاجبکہ ایل ون اکاونٹ رجسٹرڈکاشتکاروں کاہوگاجس میں سبسڈی کی رقم ڈائریکٹ ٹرانسفرہوگی کسانوں کی مشکلات کے خاتمے کے لئے زراعت دفاترمیں کسان مددگار مرکزبھی قائم کردیئے گئے ہیں۔
شجاع آباد کے کاشتکار شہباز نے ”اے پی پی “سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اس کارڈ کے بہت سے فوائد ہیں۔ ہمیں اس سے سستے بیج اور زرعی ادویہ ملیں گی اور کھاد بھی کم ریٹ پر حاصل کی جا سکے گی۔
اس سے یقینی طور پر گندم اور دیگر فصلوں کی پیداوار میں اضافہ ہو گا۔ وزیر اعظم عمران خان اور وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کا شکریہ کہ انہوں نے جنوبی پنجاب سے اس سکیم کا اجرائ کیا۔
کاشتکار قادر بخش نے کہا کہ کسان کارڈ ایک انقلابی اقدام ہے جس کے نہ صرف زراعت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے بلکہ اس کے نتیجے میں کاشتکار کی زندگی میں بھی تبدیلی آئے گی اور زیادہ پیداوار سے ملکی معیشت بھی مستحکم ہو گی اور کسان بھی خوشحال ہو گا۔
ایگری فورم پاکستان جنوبی پنجاب کے رہنما راو¿ افسر نے کہاکہ یہ پروگرام ابھی ابتدائی مرحلے میں ہے ،ہمارے کسان زیادہ پڑھے لکھے نہیں ہیں وقت گزرنے کے ساتھ اس میں بہتری کی گنجائش بھی نکلے گی تاہم حکومت کی طرف سے یونین کونسل کی سطح پرکسانوں کو رجسٹرڈڈیلرز کے تربیتی سیشنز باقاعدگی سے منعقد کرائے جائیں تاکہ کسان کے مسائل کافوری تدارک ہوسکے۔
محکمہ زراعت کے مطابق اسسٹنٹ ڈائریکٹرز،ڈپٹی ڈائریکٹرززراعت (توسیع )سے رابطہ کرکے کسان کارڈکااجرا میں مسائل فوری حل کرائے جاسکتے ہیں یاپھر 0800-17000پربھی فوری رابطہ کیاجاسکتاہے۔
ضلع ملتان کے کاشتکار فضل حسین نے کہا کہ کسان کارڈ سے کسانوں کو بہت فائدہ ہوگا اس سے پیداوار میں اضافہ ہوگا قرضے ملیں گےکھادوں اور زرعی ادویات کے لئے سبسڈی ملے گی۔
ایک اور مقامی کاشتکار محمد اظہر تھہیم نے کہا کہ یہ زرعی پیکچ کاشتکار برداری کے لئے مفید ہے اس سے کاشتکار خوشحال ہونگے اور اس طرح ملک خوشحال ہوگا۔