پاکستان کے معاشی حب میں مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب لاقانونیت اپنے عروج کو پہنچ چکی ہے۔ آئے روز شہر کے متعدد علاقوں سے لوٹ مار اور ڈکیتیوں کی اطلاعات موصول ہورہی ہیں جن کے سد باب کیلئے صوبائی حکومت اور مقامی پولیس یکسر ناکام نظر آتی ہیں۔
جمعہ کی شب سپر ہائی وے کے “دعا ریسٹورانٹ پر 35 سے 40 مسلح افراد نے دھاوا بول دیا، مسلح کاروائی کے دوران کیش کاؤنٹر سے کروڑوں روپے لوٹ لئے گئے۔
ہوٹل کے مالک یاسر خان سواتی کے مطابق کیش کاؤنٹر کے علاوہ مسلح افراد نے کھانے کیلئے آنیوالے گاہکوں کو بھی نہیں بخشا اور ان سے قیمتی موبائل، نقد رقوم اور دیگر اشیاء بھی چھین لیں۔
ہوٹل مالک کے مطابق تاحال نقصان کا تخمینہ نہیں لگایا جاسکا ہے لیکن محتاط اندازے کے مطابق کم و بیش 73 کڑوڑ کی سیل اور دیگر قیمتی اشیاء کا نقصان ہوا ہے جس میں لا تعداد موبائل فونز اور فیمیلیز کی قیمتی اشیاء سمیت ان کی نقد رقوم بھی شامل ہیں۔
یاسر سواتی کا کہنا تھا کہ پولیس رینجرز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو فوری اطلاع دینے کے باوجود فوری کاروائی نہیں کی گئی۔
ہوٹل ملازمین کے مطابق مسلح افراد بڑی دیر تک ہوٹل پر لوٹ مار کرتے رہے۔ اس دوران موقع پاکر ہوٹل کے ایک ملازم نے اس واقعے کے ویڈیو فوٹیج بھی بنائی۔