نیشل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) آج کے الیکٹرک کی جانب سے نومبر 2021 کے لئے فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز (FCA)
اور جولائی تا ستمبر 2021 سہ ماہی ایڈجسمنس چارجز کی مد میں جمع کروائی گئی درخواستوں کی سماعت کرے گا-
۔یوٹیلٹی کی جانب سے جمع کروائی گئی یہ درخواستیں کے۔الیکٹرک کو دیئے گئے ملٹی ایئر ٹیرف کے تحت ہیں جس کے مطابق ایندھن کی قیمتوں، جنریشن اور پاوؤر پرچیز مکس میں ہونے والی تبدیلی بشمول چند ایڈجسٹمنٹس کے ساتھ منتقل کی جائیں گی۔
یوٹیلیٹیز پر فیول چارج ایڈجسٹمنٹ کا اطلاق بجلی کی پیداوار کیلئے استعمال ہونے والے فیول کی قیمتوں میں عالمی سطح پر ہونے والی کمی بیشی کی مناسبت سے ہوتا ہے۔ پاکستان بھر میں یہ قیمتیں نیپرا کی منظوری کے بعد صارفین تک منتقل کی جاتی ہیں۔ صارفین کو قیمتوں میں ہونے والی کمی کا فائدہبھی منتقل کیا جاتا ہے۔دونوں صورتوں کا کے۔الیکٹرک کے منافع پر کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ یہ رقم صرف آپریشنل اخراجات کی مد میں وصول کی جاتی ہے۔ نومبر کے مہینے میں فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز کی مد میں کے۔ الیکٹرک کی جانب سے صارفین پر اوسط اثر 31 پیسہ فی یونٹ اضافے کی درخواست کی گئی ہے تاہم اس حوالے حتمی فیصلہ نیپرا کی جانب سے کیا جائے گا کہ کب یہ قیمت صارفین کے بلوں پر منتقل کی جا سکتی ہے۔
کے۔ الیکٹرک نے جولائی سے ستمبر 2021 کی سہ ماہی کیلئے 5.182 روپے فی یونٹ اضافے کی درخواست بھی دی ہے۔ ستمبر 2021 میں ایندھن کی قیمتوں میں ہونے والے اضافے کی وجہ سے اس اضافے کی ضرورت پیش آئی۔ ستمبر میں RLNG کی قیمت میں 61 فیصد اضافہ ہوا جبکہ فرنس آئل کی قیمت میں 28فیصداضافہ ہوا لیکن حکومت پاکستان کی یونیفارم کنزیومر ٹیرف پالیسی کے مطابق ملک بھر میں اس تبدیلی کا اثر صارفین پر منتقل نہیں ہوتا۔
نیپرا کی جانب سے سماعت ایک طریقہ کار ہے جس کے تحت ریگولیٹری ادارہ اعداد و شمار کی روشنی درخواستوں کی جانچ کر کے ان کا فیصلہ کرتا ہے۔ حکومتی ملکیت میں موجود بجلی کی ترسیلی کمپنیوں (DISCOs) کیلئے ایک مرتبہ ہی سماعت ہوتی ہے جبکہ کے۔الیکٹرک کی سماعت علیحدہ کی جاتی ہے۔