-Advertisement-

الیکٹرک بلوں میں کے ایم سی ٹیکس کی وصولی کا فیصلہ سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج

تازہ ترین

اسلامک مائیکروفنانس سروسز کو فروغ دینے کیلئے میزان بینک اور پاکستان مائیکروفنانس نیٹ ورک کے درمیان معاہدہ

 پاکستان کے نامور اسلامی بینک میزان بینک نے پاکستان مائیکرو فنانس نیٹ ورک (PMN)کے ساتھ مفاہمتی یادداشت پر دستخط...
-Advertisement-

سندھ حکومت اورکے الیکٹرک کی ملی بھگت سے الیکٹرک کے بلوں میں کے ایم سی ٹیکس شامل کئے جانے کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کردی گئی ہے جس میں معزز عدالت سے عوام پر جبری ٹیکس لاگو کرنے کی کوشش کو منسوخ کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔ واضع رہے کہ سابق میئر کراچی نعمت اللہ خان نے ایم یو سی ٹی بل کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ ان کا مؤقف تھا کہ یہ چارجز کراچی کے شہریوں پر اضافی بوجھ ہے، انہوں نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ ایم یو سی ٹی کو مکمل طور پر منسوخ کیا جائے۔

ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ سندھ حکومت نے اپنی شاہ خرچیوں کو پورا کرنے کے لئے کراچی کے عوام پر ایک اور ٹیکس کا بوجھ ڈالنے کی منصوبہ بندی کی ہے اور اس سلسلے میں کے الیکٹرک کی انتظامیہ کے خصوصی تعاون کے ساتھ بجلی کے بلوں میں شہریوں کو ماہانہ بنیادوں پر نیا جبری ٹیکس کے ایم سی میونسپل یوٹیلٹی چارجز اینڈ ٹیکسز (ایم یو سی ٹی) شامل کیا جائے گا۔

کراچی کے عوام پہلے ہی پی ٹی وی فیس کی مد میں ہر ماہ 35 روپے ادا کرنے پر مجبور ہیں مزید ایم یو سی ٹی چارجز کے الیکٹرک بل میں ٹی وی فیس کی طرح شامل کئے جائیں گے۔

اس ضمن میں سیکریٹری بلدیات سندھ نے کے الیکٹرک انتظامیہ کو ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے کے ایم سی۔ایم یو سی ٹی بلوں کی وصولی کا اختیار دے دیا ہے، تاہم حکومت کو کے الیکٹرک کی جانب سے اس پر جواب موصول نہیں ہوا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ میونسپل یوٹیلٹی چارجز اینڈ ٹیکسز کی مد میں حکومت سندھ کو ماہانہ 40 سے 60 کروڑ روپے کی آمدن متوقع ہے، فی الحال ادارے کی ماہانہ آمدن 14 سے 18 کروڑ روپے ماہانہ ہے۔

کے ایم سی ذرائع کا کہنا ہے کہ اسے 2009ء میں سابق ناظم کراچی مصطفیٰ کمال نے مناسب فریم ورک کے بغیر نافذ کیا تھا لیکن اس پر عمل درآمد نہ ہوسکا۔

کے ایم سی ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ سولر پینلز استعمال کرنے والے صارفین کو اگلے مرحلے میں مزکورہ ٹیکس نظام سے منسلک کیا جائے گا۔ واضع رہے کہ متبادل توانائی استعمال کرنیوالے صارفین کی تعداد صرف 2 فیصد ہے۔

کے الیکٹرک نے تاحال فیصلہ نہیں کیا کہ وہ بلوں کی ادائیگی پر کتنا حصہ لے گی جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک ایم یو سی ٹی وصولی کا تقریباً 5 فیصد چارج کرے گی۔

عوام پر لاگو ایم یو سی ٹی چارجز کا فارمولا درج ذیل ہے۔ متفقہ فارمولے کے مطابق کے ایم سی چارجز کے الیکٹرک سلیب سسٹم سے منسلک ہیں۔

فارمولے کے مطابق 50 یونٹس تک بجلی استعمال کرنے والوں کو ایم یو سی ٹی کی مد میں اضافی 29 روپے، 51 سے 100 یونٹس تک 39 روپے، 101 سے 200 یونٹس والوں کو 49 روپے اور 201 سے 300 یونٹس تک استعمال کرنیوالوں کو 59 روپے ادا کرنے ہونگے۔

رپورٹ کے مطابق بجلی کے 301 سے 700 یونٹس استعمال کرنیوالے صارفین کو 99 روپے، 700 سے زائد یونٹس والوں کو 199 روپے ادا کرنے ہوں گے جبکہ جنرل سروسز کے بلوں پر 299 روپے، تجارتی بلوں پر 399 روپے اور صنعتی بلوں پر 499 روپے ایم یو سی ٹی چارجز ادا کرنے ہوں گے۔

اس سے قبل کے ایم سی کور ایریا پر ایم یو سی ٹی چارجز وصول کرتا تھا، 39 مربع گز پر کوئی ٹیکس نہیں تھا، 40 سے 80 مربع گز پر 100 روپے، 81 سے 120 گز تک 150 روپے، 121 سے 240 مربع گز تک 20 روپے، 241 سے 500 مربع گز تک 350 روپے، 501 سے ایک ہزار گز تک 500 روپے جبکہ 1001 مربع گز سے زائد کے مکان پر 1000 روپے ٹیکس وصول کیا جاتا تھا۔

اعداد و شمار کے مطابق تجارتی پلاٹ پر فی اسکوائر فٹ ایک روپے، صنعتی یونٹس میں 200 مربع گز تک 500 روپے، 201 سے 500 مربع گز پر ایک ہزار روپے، 501 سے ایک ہزار مربع گز پر 1500 روپے، 1001 سے 2 ہزار مربع گز تک 2 ہزار روپے، 2001 سے 3 ہزار مربع گز پر 2500 روپے، 3001 سے 5 ہزار مربع گز پر 3 ہزار روپے، 5001 سے 10 ہزار مربع گز پر 4 ہزار روپے اور دس ہزار گز سے زائد پر ہزار روپے ٹیکس عائد ہوتا تھا، رفاہی یونٹس میں ایک ہزار مربع گز تک 500 روپے اور ایک ہزار گز سے 5 ہزار گز تک ایک ہزار روپے ایم یو سی ٹی چارجز وصول کئے جاتے تھے۔

اہم خبریں

-Advertisement-
زورین زبیر
زورین زبیر
آن لائن کنٹینٹ ایڈیٹر، اے سی سی اے کی تعلیم کے ساتھ زورین زبیر بینکینگ انڈسٹری، ٹیکسیشن، اوپن مارکیٹ، اسٹاک مارکیٹ، بین القوانی اسٹاک ایکسچینجز اور خام تیل کی رپورٹنگ کا تجربہ رکھتے ہیں۔ ایس ای او سرٹیفائڈ زورین زبیر کی کئی تحریریں کئی ٹیکنالوجی پورٹلز پر بھی شائع ہوچکی ہیں۔
زورین زبیر
زورین زبیر
آن لائن کنٹینٹ ایڈیٹر، اے سی سی اے کی تعلیم کے ساتھ زورین زبیر بینکینگ انڈسٹری، ٹیکسیشن، اوپن مارکیٹ، اسٹاک مارکیٹ، بین القوانی اسٹاک ایکسچینجز اور خام تیل کی رپورٹنگ کا تجربہ رکھتے ہیں۔ ایس ای او سرٹیفائڈ زورین زبیر کی کئی تحریریں کئی ٹیکنالوجی پورٹلز پر بھی شائع ہوچکی ہیں۔

جواب تحریر کریں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

مزید خبریں

- Advertisement -