ایران اور امریکہ کے درمیان جاری کشیدگی کے نتیجے میں گزشتہ ہفتے کے آغاز پر اسٹاک مارکیٹ میں شدید مندی ریکارڈ کی گئی۔ ایران کے جوابی حملے اور امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے خطاب کے بعد کے ایس ای 100 انڈیکس نے یکلخت اڑان بھرتے ہوئے 43 ہزار کی سطح عبور کرلی۔ دوسری جانب عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں اعتدال آنے سے بھی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوتا نظر آیا۔
پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں کاروباری ہفتے کے اختتام پر ہنڈرڈ انڈیکس پر 884 پوائنٹس کے مجموعی اضافے کے ساتھ کاروبار 43،207 کی سطح پر بند ہوا۔
گزشتہ ہفتے بینکاری 403 پوائنٹس، تیل و گیس 178 پوائنٹس، فرٹیلائزر 111 پوائنٹس، توانائی 86 پوائنٹس اور سیمنٹ 77 پوائنٹس کے ساتھ مثبت زون کے لحاظ سے سر فہرست رہے جبکہ آٹوموبائل کا شعبہ 44 پوائنٹس کے ساتھ منفی زون میں رہا۔
گزشتہ ہفتے غیر ملکی سرمایہ کاری میں 70 لاکھ ڈالر کی کمی واقع ہوئی۔ گزشتہ ہفتے حصص کا اوسط حجم 30 کروڑ 30 لاکھ رہا جبکہ سرمایہ کاری کی اوسط 7 کروڑ 80 لاکھ ڈالر رہی۔
عالمی منڈی میں ہفتے کے روز 47 سینٹ کی کمی کے ساتھ فی بیرل خام تیل 59 اعشاریہ 12 ڈالر پر ٹریڈ ہوا۔ تجزیہ کاروں کے اوپیک ممالک کی جانب سے کی جانے والی حالیہ کوششوں سے خام تیل کی قیمتوں میں اعتدال آنے کی توقع ظاہر کی ہے۔
چونکہ کے ایس ای ہنڈرڈ انڈیکس نے گزشتہ ہفتے کے اختتام پر 43 ہزار کی سطح عبور کی ہے لہزا تجزیہ کاروں نے آئیندہ ہفتے اسٹاک مارکیٹ میں تیزی امکان ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی روپے کی قدر میں استحکام،جاری کھاتوں کے خسارے میں کمی، ٹی بیلز اور پی آئی بیز کے حوالے سے آنے والی اطلاعات سے ہنڈرڈ انڈیکس مثبت زون میں رہنے کا عندیہ دیتے ہوئے بلو چپ حصص پر دھیان دینے کا مشورہ دیا ہے۔
واضع رہے کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج موجودہ وقت ایشیائی اوسط 12 اعشاریہ 5 کے مقابلے میں 7 اعشاریہ 6 ایکس کی اوسط پر ٹریڈ کررہا ہے۔