سوئی سدرن گیس انتظامیہ اور سی اینج جی اسٹیک ہولڈرز کے درمیان مزاکرات کا پہلا دور ایس ایس جی سی انتظامیہ کے رویے کے نتیجے میں تعطل کا شکار ہوگئے، سی این جی ایسوسی ایشنز، ٹرانسپورٹ اتحاد کا دھرنا برقرار رکھنے کا اعلان، تاہم سوئی گیس انتظامیہ نے اسٹیک ہولڈرز کو مزاکرات کی میز پر مدعو کرلیا۔
گیس کی طویل بندش اور کیپٹو پاور پلانٹس کو گیس کی فراہمی کی اطلاعات پر آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن، آل سندھ سی این جی ایسوسی ایشن، سی این جی فورم اور کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد نے سوئی سدرن گیس ہیڈ آفس کا گھیراؤ کرلیا، ایس ایس جی سی حکام کے خلاف نعرے بازی کی گئی۔
آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن سندھ و بلوچستان زون کے کوآرڈینیٹر شعیب خانجی نے مزاکرات کے پہلے دور میں تعطل کے بعد ” ہیڈلائن کو بتایا کہ سوئی سدرن گیس انتظامیہ کی ہٹ دھرمی سے تمام اسٹیک ہولڈرز نے دھرنا جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رہائشی صارفین کے بعد سی این جی شعبہ شہر کے کارواں کو چلانے کا ذریعہ بنتا ہے جسے سازش کے تحت تباہ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نجی شعبے کو ترغیب دے کر اربوں روپے کی سرمایہ کاری کروائی گئی اور اب ہمیں مسائل کی دلدل میں اتار کر گیس چوری اور کیپٹو پاور کی روک تھام کی بجائے سی این جی اسٹیشنز کو گیس بند کی جارہی ہے۔
شعیب خانجی نے کہا کہ اوپر سے دباؤ آنے پر صنعتوں کی گیس بحال کی جارہی ہے لیکن شہر کا پہیہ چلانے والے سیکٹر کو یتیم سمجھ کر یکسر نظر انداز کردیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہم اصولی موقف پر ڈٹے ہوئے ہیں۔ اور مطالبہ کرتے ہیں کہ سی این جی اسٹیشنز کو ہفتے میں تین روز گیس کی فراہمی کا شیڈول فوری بحال کیا جائے۔
سوئی گیس انتظامیہ کی جانب سے مزاکرات کا دوسرا دور شروع ہوچکا ہے۔
سی این جی کی بندش کے خلاف اسٹیک ہولڈرز کا سوئی گیس ہیڈ آفس پر زبر دست مظاہرہ