کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے کارکے کے ذمہ پورٹ چارجز و بقایاجات کی مد میں31 جنوری 2020 تک یا جہاز کی بندرگاہ سے روانگی تک واجب الادا19 کروڑ 49 لاکھ51 ہزار59 روپے سے دستبرداری، سٹیٹ بنک آف پاکستان کو ہاؤس بلڈنگ فنانس کمپنی لمیٹڈ(ایچ بی ایف سی ایل) میں اپنے شیئرز فروخت کرنے کی اجازت دینے اور پاکستان اسٹیل ملز کے ذمے سوئی سدرن گیس کمپنی کے واجب الادا گیس بلوں کی مد میں 35 کروڑ روپے کے اجراءکی منظوری دیدی ہے۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس بدھ کو وزیراعظم کے مشیر خزانہ و محصولات ڈاکٹر عبد الحفیظ شیخ کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں کارکے کے ذمہ پورٹ چارجز وبقایاجات کی مد میں31جنوری 2020 تک یا جہاز کی بندرگاہ سے روانگی تک واجب الادا19 کروڑ 49 لاکھ51 ہزار59 روپے سے دستبرداری کی منظوری دی گئی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ واجبات سے دستبرداری حکومت پاکستان اورکارکے کے درمیان طے پانیوالے تصفیہ کے مطابق ضروری ہے۔ اجلاس میں وزارت خزانہ کی تجویز پر پاکستان مورگیج ریفائنانس کمپنی لمیٹڈ کے لیے عالمی بنک سے حاصل کردہ14 کروڑ ڈالر قرضہ کی ایک کروڑ ڈالر رقم کی تیسری قسط کے لیے رسک شیئرنگ سہولت کے نفاذ کے لیے ٹرسٹ فنڈ کے قیام کی منظوری دی گئی۔
ای سی سی نے وزارت خزانہ کی تجویز پر سٹیٹ بنک آف پاکستان کو ہاؤس بلڈنگ فنانس کمپنی لمیٹڈ(ایچ بی ایف سی ایل) میں اپنے شیئرز فروخت کرنے کی اجازت دے دی۔ ای سی سی نے مالی سال 2019-20 کے لیے اخراجات پورے کرنے کے لیے80 ملین روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری دیدی۔
مزید پڑھیں: مالیاتی پالیسی کا اعلان، شرح سود 25۔13 پر برقرار
اجلاس میں وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی مواصلات کی تجویز پر ای گورنمنٹ پروگرام کے نفاذ کے لیے درکار انفارمیشن کمیونیکیشن ٹیکنالوجی انفرا سٹرکچر کی مرکزی طور پر خریداری کے لیے 10 کروڑ روپے ٹیکنیکل سپلیمنٹری گرانٹ کی منظوری بھی دی گئی۔
وزارت صنعت و پیداوار کی تجویز پر رابطہ کمیٹی نے پاکستان سٹیل ملز کے ذمہ سوئی سدرن گیس کمپنی کے واجب الادا گیس بلوں کی ادائیگی کی مد میں 35 کروڑ روپے کے اجراءکی منظوری دی۔متعلقہ رقم مالی سال2019-20ء میں پاکستان سٹیل ملز کے لیے مختص شدہ بجٹ سے ادا کی جائے گی۔