اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے 9 کمرشل بینکوں پر مبینہ سائبر حملے اور کھاتیداروں کی 2.6 ملین ڈالر رقوم پر نقب لگنے کی اطلاع کی غلط قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سائبر حملہ صرف نیشنل بینک کے سسٹم پر ہوا جبکہ اس واقعے میں تمام ریکارڈ اور کھاتے محفوظ رہے۔
[wpdiscuz-feedback id=”oc486e53t2″ question=”کیا جعلی خبروں کے خلاف کوئی کارروائی ہونی چاہیے؟” opened=”0″]اسٹیٹ بینک کے ترجمان اعلی عابد قمر نے “ہیڈ لائن” کو بتایا کہ ان کے کیا جعلی خبروں کے خلاف کوئی کارروائی ہونی چاہیے نام سے منسوب غلط خبریں چلائی جارہی ہیں جن کی وہ سختی سے تردید کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غیر مصدقہ اطلاعات کے سہارے خبروں کی اشاعت معاشی مسائل کو گھمبیر کرتی ہیں۔[/wpdiscuz-feedback]
2/2 SBP rejects these news. No bank, other than NBP, has faced a cyberattack. Further, no financial loss or data breach has been observed so far. SBP is monitoring the situation closely and it will share any update or information about the incident through its official channels.
— SBP (@StateBank_Pak) November 1, 2021
واضع رہے کہ ایک نجی ٹی وی نے خبیر ایئر کی تھی کہ پاکستان میں بینکوں پر سائبر حملے میں مبینہ ہیکرز نے 2 اعشاریہ 6 ملین ڈالر کا نقب لگایا۔
خبر میں انکشاف کیا گیا تھا کہ دو روز قبل نیشنل بینک کے علاوہ 9 کمرشل بینکوں کے سسٹم پر بیرونی ہیکرز نے وائرس کے ذریعے نقب لگایا جس کے نتیجے میں حبیب بینک لمیٹڈ، بینک اسلامی، بینک الفلاح، جے ایس بینک، فیصل بینک، سونیری بینک، سامبا بینک، اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک اور بینک آف پنجاب کے کھاتیداروں کے مجموعی طور پر 2.6 ملین ڈالر پر نقب لگایا گیا۔ تاہم تفتیشی ادارے مبینہ بیرونی ہیکرز لا کھوج لگارہے ہیں۔
واضع رہے کہ پیر کے روز ایف آئی اے سائبر کرائم یونٹ کے اعلی افسر نے نیشنل بینک آمد پر بتایا کہ این بی پی کا سسٹم محفوظ ہے تاہم تحقیقات کی جارہی ہیں کہ ہیکرز نے کہاں سے یہ حملہ کیا ہے۔
Jali khabar walon ke khilaf inko karwai dalni chaiye hy bhai SBP ek state bank hy aur aisi khabrain bura asar deti hain image ko around the world