دبنگ بزنس لیڈر سراج قاسم تیلی کے دنیا سے رخصت ہونے کے بعد پاکستان کے سب سے بڑے “کراچی چیمبر” میں دراڑیں پڑنے لگیں ہیں۔ معتبر ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ مرحوم سراج قاسم تیلی کے جانشین معروف بزنس رہنماء سائٹ ایسوسی ایشن اور کراچی چیمبر کے سابق صدر یونس بشیر نے کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی آئی) کے فیصلہ ساز “بزنس مین گروپ” (بی ایم جی) سے علیحدگی کا فیصلہ کرلیا یے۔
بی ایم جی کے بانی رہنماء یونس بشیر مرحوم سراج قاسم تیلی کے جانشین کہلاتے ہیں۔ اپنی زندگی میں سراج قاسم تیلی نے بارہا اس بات کا ادراک کیا تھا کہ یونس بشیر میرے دائیں بازو ہیں۔
یونس بشیر کے قریبی ساتھیوں نے ان کے اس فیصلے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی چیمبر کے قائد سراج قاسم تیلی کے انتقال کے بعد چیمبر کی سیاست کو مفاد پرست ٹولے نے ہائی جیک کرلیا ہے جس پر بزنس میں گروپ کے کئی رہنماؤں میں تشویش پائی جارہی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ یونس بشیر کے اس فیصلے کے ںعد کراچی کی بڑی کاروباری تنظیموں اور ملک کے مختلف چیمبرز کے عہدیداروں نے رابطہ کرکے انہیں اپنے فیصلے کو تبدیل کرنے پر زور دیا ہے۔
کراچی چیمبر کے ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ کراچی چیمبر کیلئے درد رکھنے والے سینکڑوں رہنماؤں نے یونس بشیر کے گھر ان سے ملاقات کے دوران بی ایم جی قیادت سے مستعفی ہونے کا فیصلہ واپس لینے کی استدعا کی ہے۔
ملاقات کرنے والے رہنماؤں نے “ہیڈلائن” کو بتایا کہ یونس بشیر سے فیصلے پر نظر ثانی کرنے کی درخواست کے ساتھ انہیں کہا ہے کہ یونس بشیر کے ساتھ تمام کاروباری تنظیموں کا تعاون رہے گا۔ یونس بشیر سے ان کا موقف جاننے کیلئے رابطہ کیا گیا لیکن ان کا سیل فون بدستور انگیج رہا۔
واضع رہے کہ معروف رہنماء یونس بشیر کی کراچی چیمبر، سائٹ ایسوسی ایشن، ملک کے دیگر چیمبرز اور کاروباری تنظیموں میں ہزاروں کی تعداد میں فین فالو انگ ہے۔ خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ یونس بشیر کے اس فیصلے سے ایک جانب تاجروں کا درد رکھنے والے ہزاروں افراد میں بے چینی پھیلے گی تو دوسری جانب ان کے اس فیصلے کے بعد مزید رہنماء بی ایم جی کو خیر باد کہیں گے۔