نیب کراچی کو بلڈر ملزم سید محسن علی کے خلاف بڑے پیمانے پر عوام کو دھوکہ دینے کے الزام میں شکایات موصول ہوئیں۔ ملزم نے سال 1994 میں جامشورو میں الزیب ہوٹل سپر ہائی وے کے عقب میں گلشن حسن کے نام سے ہاؤسنگ ا سکیم شروع کی تھی، ملزم نے 230 متاثرین سے جعلسازی کی ذریعے لاکھوں روپے بٹورے لیکن اس نے نہ تو پلاٹوں کا قبضہ دیا اور نہ ہی رقم واپس کی۔
نیب کراچی نے انکوائری کی جسے تحقیقات میں تبدیل کیا گیا اور بعد ازاں معزز احتساب عدالت کراچی میں ایک ریفرنس نمبر 5/2008 (ریاست بمقابلہ سید محسن علی اور دیگر) دائر کیا۔
احتساب عدالت نے مذکورہ ملزم کو NAO-1999 کی دفعہ 10(a) کے تحت 10 سال قید بامشقت اور 50 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی۔
ملزم نے سزا کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں مجرمانہ اپیل نمبر 21/2012 دائر کی۔ سندھ ہائی کورٹ نے 8 نومبر 2021 کو متاثرین کی بقایا واجبات کی ادائیگی کے حوالے سے عدالتی حکم نامہ جاری کیا ۔
سندھ ہائی کورٹ کے حکم کی روشنی میں ملزم نے پلاٹوں کے حوالے کرنے اور باقی متاثرین کو رقم واپس کرنے پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔
21 دسمبر 2021 کو نیب (کراچی) میں ایک تقریب منعقد ہوئی، جس میں ڈاکٹر نجف قلی مرزا (پی ایس پی)، ڈی جی نیب کراچی نے مبینہ ہاؤسنگ اسکیم کے حقدار مالکان/ الاٹیوں کو پلاٹوں کا قبضہ حوالے کیا۔