وفاقی حکومت نے جن اشیا کی درآمد پر پابندی عائد کی ہے ان میں موبائل فونز، ہوم اپلائنسز، گاڑیاں، سگریٹس اور چاکلیٹس سمیت 38 اشیا شامل ہیں۔
تفصیلات کے مطابق جن اشیا کی درآمد پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں موبائل فونز، ہوم اپلائنسز ، فروٹس اور ڈرائی فروٹس (ماسوائے افغانستان)، کراکری، نجی اسلحہ و ایمونیشن، جوتے، فانوس اور لائٹنگ (ماسوائے انرجی سیورز)، ہیڈ فونز اور لائوڈ اسپیکرز، ساسز اور کیچپ کے علاوہ دروازوں اور کھڑکیوں کے فریم، سفری بیگز اور سوٹ کیسز، سینٹری ویئر، مچھلی اور فروزن فش، کارپٹس (ماسوائے افغانستان)، پریزروڈفروٹس، ٹشو پیپر، فرنیچر، شیمپو، آٹو موبائلز شامل ہیں۔
My decision to ban import of luxury items will save the country precious foreign exchange. We will practice austerity & financially stronger people must lead in this effort so that the less privileged among us do not have to bear this burden inflicted on them by the PTI govt.
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) May 19, 2022
درآمدی کنفیکشنری ، پرتعیش میٹرس اور سلیپنگ بیگز، جیمز اور جیلی، کارن فلیکس، باتھ روم ویئرز / ٹوائلٹریز، ہیٹرز/ بلورز، سن گلاسز، کچن ویئر، ایریٹڈ واٹر، فروزن گوشت ، جوسز، پاستہ کے علاوہ ، آئسکریم، سگریٹس، شیونگ کا سامان، چمڑے کے پرتعیش ملبوسات، میوزیکل آلات، سیلون آئٹمز جیسے ہیئر ڈرائرز وغیرہ اور چاکلیٹس پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے۔
حکومتی فیصلے سے امپورٹر مافیا میں بے چینی پائی جارہی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ درآمد کنندگان کی جانب سے بیک ڈور چینل کے ذریعے درآمدی اشیاء پر پابندی ہٹانے کیلئے سیاسی کارڈ استعمال کیا جائے گا۔