آل سندھ سی این جی ایسوسی ایشن اور آل کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد نے سندھ بھر میں گیس کی مسلسل بندش کے خلاف سوئ سدرن گیس کمپنی کے مرکزی دفتر پر بدھ کے روز احتجاج کی کال دیتے ہوئے کہا کہ صوبہ سندھ پورے ملک کو 70 فیصد گیس فراہم کرتا ہے لیکن سوئ سدرن گیس کمپنی کی جانب سے سندھ کے سی این جی اسٹیشنز کو ہی گیس کی سپلائ معطل کردی ہے جو کہ ملکی آئین کی صریحا خلاف ورزی ہے۔
آل سندھ سی این جی ایسوسی ایشن ، سی این جی فورم اور ٹرانپورٹ اتحاد کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ سوئ گیس حکام صبح گیس کی بحالی کا وعدہ کرتے ہیں اور شام کو اپنے فیصلے سے منحرف ہوجاتے ہیں۔ لیکن اب سندھ بھر کے عوام کی مشکلات کے پیش نظر ہم نے سوئی گیس حکام کی مسلسل غیر سنجیدگی پر مجبورا” احتجاج کی کال دی ہے، اس اھتجاج کی گونج وفاق تک سنائی دے گی۔
سی این جی اسٹیک ہولڈرز کا کہنا تھا کہ ملک میں نجی شعبے کو سرمایہ کاری پر ترغیب دی جاتی ہے اور اربوں روپے کی سرمایہ کاری کرنے کے بعد مسائل کے انبار تلے سرمایہ کاروں کو الجھا دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہی صورتحال رہی تو سی این جی اسٹیشن مالکان اپنے کاروبار بند کرنے پر مجبور ہوگے جس کے منفی اثرات اس شعبے سے جڑے لاکھوں افراد پر مرتب ہونگے۔
آل کراچی ٹرانسپورٹرز اتحاد کے صدر ارشاد بخاری نے کہا کہ گیس کی عدم دستیابی کے باعث کراچی کی بیشتر ٹرانسپورٹ جو کہ گیس پر منتقل ہو چکی ہے شدید متاثر ہوئ ہے۔۔انکا مزید کہنا تھا کہ حکومت سندھ بھر میں گیس کی سپلائ کی فراہمی کو جلد از جلد یقینی بنائے۔
ٹرانسپورٹرز ہڑتال پر حکومت کی غیر سنجیدگی، ایکسپورٹرز کو 15 لاکھ ڈالر کا جھٹکا لگنے کا اندیشہ