-Advertisement-

یوکرائنی طیارہ تہران کے قریب گر کر تباہ،عملے سمیت 176 مسافر ہلاک

تازہ ترین

اسلامک مائیکروفنانس سروسز کو فروغ دینے کیلئے میزان بینک اور پاکستان مائیکروفنانس نیٹ ورک کے درمیان معاہدہ

 پاکستان کے نامور اسلامی بینک میزان بینک نے پاکستان مائیکرو فنانس نیٹ ورک (PMN)کے ساتھ مفاہمتی یادداشت پر دستخط...
-Advertisement-

یوکرین ایئرلائن کا مسافر بردار طیارہ بوئنگ 737 تہران کے امام خمینی ایئر پورٹ پر گر کر تباہ ہوگیا۔ ایرانی ذرائع نے حادثے کی وجہ کو تکنیکی خرابی قرار دیا ہے شہری ہوا بازی ایجنسی کے سربراہ نے کہا ہے کہ ایران میں ہی بلیک باکس کی جانچ کی جائے گی اور اسے امریکی بوئنگ کے حوالے نہیں کیا جائے گا۔

یوکرائن ائرلائن کا طیارہ پی ایس 752 بدھ کی الصبح تہران سے روانہ ہوا اور مقامی وقت کے مطابق 1:30 بجے کے بعد گر کر تباہ ہوگیا تھا۔ ایرانی سول ایوی ایشن اتھارٹی نے اس حادثے کی اطلاع تہران کے صباشہر کے نام سے کی تھی۔

حادثے کی اطلاع کے فوری بعد ، ایرانی ایمرجنسی سروس کے سربراہ پیر حسین کوولیوند اور ہلال احمر ریسکیو سروس کے سربراہ مرتضیٰ سلیمی نے حادثے نتیجے میں طیارے کے تمام مسافروں ہلاکت کی تصدیق کردی ہے۔ حادثے میں بیشتر افراد کا تعلق ایران اور کینیڈا سے بتایا جارہا ہے۔

فارس نیوز ایجنسی نے ہلاکتوں کی تعداد بھی بتائی ہے ، جس میں ان کے ناموں کی ایک فہرست بھی شامل ہے۔ اس فہرست کے مطابق ، ایرانی، افغان، سویڈش، یوکرائنی اور 2 کینیڈا کے شہری شامل تھے۔ پرواز کے عملے کے چار ارکان بھی جاں بحق ہوئےہیں۔

یوکرائن کے وزیر خارجہ وڈیم پریسٹائکو نے بتایا کہ ہلاک ہونیوالوں میں 82 ایرانی ، 63 کینیڈین ، 11 یوکرائن، 10 سویڈش ، 4 افغانی ، 3 برطانوی اور 3 جرمنی کے باشندے شامل ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں پندرہ بچے بھی تھے۔

خبر رساں ادارے رائٹرز نے یوکرائن کی وزارت خارجہ کے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ طیارے میں ایک سو ساٹھ سے زیادہ افراد سوار تھے ، جبکہ ایرانی سول ایوی ایشن اتھارٹی نے مسافروں کی تعداد – اور نو کے عملے کی اطلاع دی اور کہا کہ زیادہ تر مسافر ایرانی تھے . یوکرائن کے تہران میں واقع سفارتخانے نے انجن کی خرابی کے نتیجے میں حادثہ پیش آنے کا بیان جاری کیا تھا بعدازاں اس بیان کو حزف کردیا گیا۔

ہلاک ہونیوالوں کی شناخت کیلئے انھیں فرانزک لیب لے جایا گیا ہے۔ ایرانی حکام  نے یوکرائن مسافر طیارہ حادثے کے پس منظر میں دہشتگرد کاروائی کے امکان کو مسترد کردیا ہے۔

یوکرائن کے صدر ولوڈومائر زیلنسکی نے طیارہ حادثے پر سخت افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ہلاک شدگان کی جلد شناخت کا عندیہ دیا ہے۔

سوشل میڈیا پر پوسٹ کی جانے والی ویڈیو میں طیارے کی ہوائی اڈے سے اڑان اور کچھ وقفے کے بعد گر کر تباہ ہونے اور گر کر تباہ ہونے کے مناظر دھکائے گئے ہیں لیکن رات کی تاریکی میں بعض تفصیلات مبہم ہیں۔

ہوائی جہاز کے حادثے کے بعد امریکی بوئنگ کمپنی کے ترجمان نے کہا ہے کہ ہم ایرانی حکام سے رابطے میں ہیں اور مزید معلومات اکٹھا کررہے ہیں، تاہم یہ بتایا گیا تھا کہ طیارے کا بلیک باکس طیارہ ساز کمپنی بوئنگ کو حادثے کی وجہ کی تحقیقات کے لئے نہیں دیا جائے گا۔

مہر نیوز ایجنسی کے مطابق ایران کے نائب وزیر اور سول ایوی ایشن اتھارٹی کے سربراہ علی عابد زہد نے کہا ہے کہ “آئی سی اے او کے قواعد کے مطابق متعلقہ ملک میں ہوائی حادثے کی تحقیقات کا کام اسی ایئر لائن کے ذریعہ انجام دیا جاتا ہے جسے ایرانی سول ایوی ایشن اتھارٹی انجام دے گی اور اس تحقیقاتی عمل میں یوکرین حکام کو شامل کیا جائے گا۔

بلیک باکس

ایرانی ذرائع کے مطابق عابد زادے نے کہا ہے کہ وہ بلیک باکس کو تحقیق کے لئے بوئنگ کمپنی یا امریکہ کو نہیں بھیجیں گے، تاحال یہ واضح نہیں ہے کہ بلیک باکس اب کس ملک کو بھیجا جائے گا۔

آئی آر این اے نیوز ایجنسی نے ایرانی اہلکار کے حوالے سے بتایا ہے کہ طیارے کا بلیک باکس ایرانی ایئر لائن کے حوالے کیا جائے گا اور ایئر لائن کی ڈیزاسٹر مینجمنٹ کمیٹی کے ذریعہ اس کا جائزہ لیا جائے گا۔  باکس کے ہارڈویئر اور سافٹ ویئر کے تفصیلی جائزے کے بعد فیصلہ کیا جائے گا کہ طیارے کا بلیک باکس کس ملک کو جائے گا۔

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایران کو دھمکی آمیز پیغام میں 52 کا ذکر کیوں کیا؟

انہوں نے کہا کہ حادثے سے قبل پائلٹ کے کنٹرول ٹاور سے رابطے یا طیارے کی تکنیکی خرابی کے بارے میں فی الوقت معلومات دستیاب نہیں ہیں۔

اہم خبریں

-Advertisement-
محمد حاشر
محمد حاشر
آن لائن کنٹینٹ ایڈیٹر، ملکی سیاسی منظر نامے اور ان سے جڑی خبروں کی رپورٹنگ کے علاوہ معیشت پر رپورٹنگ کے تجربے کے ساتھ ایم حاشر ملکی اور بین القوامی اسپورٹس رپورٹنگ پر بھی مہارت رکھتے ہیں۔ ورلڈ آبزرور پر ایم حاشر کی کئی تحریریں سائع ہوئی ہیں۔
محمد حاشر
محمد حاشر
آن لائن کنٹینٹ ایڈیٹر، ملکی سیاسی منظر نامے اور ان سے جڑی خبروں کی رپورٹنگ کے علاوہ معیشت پر رپورٹنگ کے تجربے کے ساتھ ایم حاشر ملکی اور بین القوامی اسپورٹس رپورٹنگ پر بھی مہارت رکھتے ہیں۔ ورلڈ آبزرور پر ایم حاشر کی کئی تحریریں سائع ہوئی ہیں۔

جواب تحریر کریں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

مزید خبریں

- Advertisement -