رہائشی گیس صارفین اور سی این جی اسٹیشنز کی گیس کی فراہمی میں مسلسل تعطل پر آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن، آل سندھ سی این جی ایسوسی ایشن، سی این جی فورم اور کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد نے سوئی سدرن گیس ہیڈ آفس کا گھیراؤ کرلیا، ایس ایس جی سی حکام کے خلاف نعرے بازی کی گئی۔
کراچی سمیت سندھ بھر کے سی این جی اسٹیشنز اور ٹرانسپورٹ کو گیس کے طویل تعطل کے نتیجے میں کمپریسڈ گیس فراہم کرنے والے تمام اسٹیک ہولڈرز ایک پلیٹ فارم پر متحد ہوگئے، سینکڑوں کی تعداد میں اسٹیک ہولڈرز اور اس صنعت سے منسلک محنت کشوں نے سوئی سدرن گیس ہیڈ آفس کے سامنے گیس کی بندش کے خلاف مظاہرہ کیا۔
آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن سندھ و بلوچستان زون کے کوآرڈینیٹر شعیب خانجی نے کہا کہ نجی شعبے کو ترغیب دے کر اربوں روپے کی سرمایہ کاری کروائی گئی اور اب ہمیں مسائل کی دلدل میں اتار کر گیس چوری اور کیپٹو پاور کی روک تھام کی بجائے سی این جی اسٹیشنز کو گیس بند کی جارہی ہے جس سے شہر کی ٹرانسپورٹ اور ہزاروں گاڑیاں چلتی ہیں۔
شعیب خانجی نے کہا کہ اوپر سے دباؤ آنے پر صنعتوں کی گیس بحال کی جارہی ہے لیکن شہر کا پہیہ چلانے والے سیکٹر کو یتیم سمجھ کر یکسر نظر انداز کردیا گیا ہے۔
ادھر کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد کے صدر ارشاد بخاری نے کہا کہ سوئی گیس حکام، وازارت پیٹرولیم کو منتبٰی کیا کہ انہتائی ضروری سیکٹر کو منصفانہ تقسیم کی جائے بصرت دیگر اپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔ انہوں نے وزیر اعظم سے اپیل کی ہے کہ وہ عوامی مفاد میں اپنا فیصلہ صادر کریں۔
پاکستان سی این جی فورم کے قائم مقام چیر مین محمد طاہر نے کہا کہ حکومت تبدیلی کا نعرہ لگا کر انصاف کے تقاضوں کو پورا کرنے میں ناکام ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غلط پالیسوں سے معیشت کا دھڑن تختہ ہوچکا ہے۔ اگر مسائل ایسے ہی رہے تو سی این جی سے جڑے ہزاروں افراد بے روزگار ہوجائیں گے۔
آل پاکستان سی این جی ایسو سی ایشن سندھ زون کے رہنماء سمیر نجم الحسن نے کہا کہ اربوں روپے کی سرمایہ کاری اور بھاری ٹیکسوں کی ادائیگی کے باوجود ہمیں گیس نہیں دی جارہی، ستر فیصد گیس پیداواری صلاحیت کے حمل صوبہ سندھ کو اس کی ہی سوہولت سے محروم کرنا انصاف نہیں۔ سی این جی اسٹیشنز بند ہونے سے ہزاروں محنت کش فاقوں پر آچکے ہیں، حکومت گیس فراہم کرے یا پھر ان محنت کشوں کے گھروں کے چولہے جلانے کا انتظام کرے۔
بدھ کی صبح سی این جی شعبے سے جڑے سیکروں کی تعداد میں ڈرائیورز، کلینرز، فلرز سمیت سینکڑوں کی تعداد میں محنت کشوں نے ایس ایس جی سی ہیڈ آفس پر مظاہرہ اور احتجاجی دھرنا دیا۔
صورتحال کی سنگینی کے نتیجے میں ایس ایس جی سی حکام نے اسٹیک ہولڈرز کے رہنماؤں شعیب خانجی، ارشاد بخاری، محمد طاہر اور سمیر گلزار کو مزاکرات کی دعوت دے دی۔ اسی ایس جی سی کی جانب سے سینئر جی ایم سعید لاڑک سمیت تین رکنی کمیٹی اسٹیک ہولڈرز سے مزاکرات میں شامل۔
صنعتکار گیس بندش کے خلاف سراپا احتجاج، ایس ایس جی سی ہیڈ آفس پربھرپور مظاہرہ
پاکستان کے نامور اسلامی بینک میزان بینک نے پاکستان مائیکرو فنانس نیٹ ورک (PMN)کے ساتھ…
پاکستان کے سب سے بڑے ٹیلی کمیونی کیشن اور آئی سی ٹی خدمات فراہم کرنے…
پاکستان کی سب سے سستی فضائی کمپنی نے ملک کے دارالحکومت اسلام آباد سے متحدہ…
اسٹیٹ بینک کے گورنر نے صحافیوں کے ساتھ غیر رسمی گفتگو کے دوران اہم خبر…
اماراتی علاقے میں رمضان المبارک کا پہلا روزہ اس سال 11 مارچ کو ہو سکتا…
پاکستان میں انتخابات سے قبل پٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں اضافے کا امکان۔ رپورٹ کے…