ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیوپلرز (آباد) کے چیئرمین محسن شیخانی نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ کراچی شہر کی بہتری کے لیے کراچی کا نیا ایڈ منسٹریٹر بزنس کمیونٹی سے لیا جائے،انھوں نے کہا کہ کراچی بحالی منصوبے میں کردار ادا کرنے کے لیے آباد تیار ہے۔
یہ بات انھوں نے اپنے اور وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر کے اعزاز میں ونتھلی میمن ایسوسی ایشن کی جانب سے دی گئی استقبالیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
تقریب میں پی ٹی آئی کے ایم این اے شکور شاد اور سندھ اسمبلی کے ارکان رمضان گھانچی اور جاوید صدیقی سمیت میمن کمیونٹی اور آباد کے ممبران کی بڑی تعداد بھی شریک تھی۔
محسن شیخانی کا کہنا تھا ہم محسوس کررہے ہیں کہ پاکستان کے عوام سیاسی پارٹیوں کی گزشتہ 20 سالوں کی کارکردگی سے مایوس ہیں اور سیاسی جماعتیں عوام کا اعتماد کھو چکی ہیں لہذا مثبت نتائج کے حصول کے لیے انتظامی امور میں نجی شعبے سے اسٹیک ہولڈرز کو شامل کرنا ناگزیر ہوگیا ہے۔
انھوں نے مثال پیش کرتے ہوئے بتایا کہ لاہور ڈیولپمنٹ اتھارٹی(ایل ڈی اے) کا وائس چیئرمین بزنس مین ایس ایم عمران کو مقرر کرنے سے ایل ڈی اے کی کارکردگی میں بہتری آئی ہے۔
ایس ایم عمران نے وائس چیئرمین مقرر ہونے کے بعد کئی عشروں سے التوا کا شکار راوی ریورسائیڈ منصوبہ بحال کیا اور کوئی بھی بلڈرز اور ڈیولپرز ایل ڈی اے سے 45 دنوں میں این او سی حاصل کرسکتا ہے۔
چیئر مین آباد نے کہا کہ کنسٹرکشن انڈسٹری متحرک ہونے سے 72 سے زائد ذیلی صنعتوں کا پہیہ بھی چلنا شروع ہوتا ہے یہی وجہ ہے کہ موجودہ حکومت بالخصوص وزیراعظم عمران خان کی پوری توجہ تعمیراتی صنعت کو فروغ دینے پر مبذول ہے۔
تعمیراتی صنعت لاکھوں افراد کو روزگار دینا والا شعبہ ہے اور جی ڈی پی کی گروتھ میں اس شعبے کا خاص حصہ ہے۔انھوں نے کہا کہ آباد نے سماجی بہبود کے لیے ہمیشہ کردار ادا کیا ہے اور اب بھی آباد کراچی بحالی منصوبے میں کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔
محسن شیخانی نے کہا کہ اسد عمر کراچی شہر کی بہتری کے لیے اپنی تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لارہے ہیں۔چیئرمین آباد نے سماجی کاموں میں اعلیٰ خدمات پیش کرنے پر ونتھلی میمن ایسوسی ایشن کو خراج تحسین پیش کیا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اسدعمر نے کہا کہ تعمیراتی صنعت کی ترقی ملک کی ترقی کی ضامن ہے، یہی وجہ ہے کہ ہماری حکومت کی پوری توجہ تعمیراتی شعبے کو ترقی دینے پر فوکس ہے۔
تعمیراتی شعبے کو ترقی دینے کے 2 اہداف ہیں پہلا غریب طبقے کو سستے گھر فراہم کرنا اور دوسرا ملک سے بے روزگاری کا خاتمہ کرنا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ تعمیراتی صنعت سے جتنی صنعتوں کا تعلق بنتا ہے وہ کسی اور صنعت سے نہیں،تعمیراتی صنعت روزگار دینے والا شعبہ ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ کراچی بحالی کمیٹی درست سمت پر گامزن ہے اور بہت جلد نیشنل ڈزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی(این ڈی ایم اے) کام شروع کردے گی جس سے کراچی کے شہریوں کو بہترین بلدیاتی سہولتیں میسر ہوں گی۔
اس موقع پر ونتھلی میمن ایسوسی ایشن کے صدر ہارون ابراہیم اور آل پاکستان میمن فیڈریشن کے صدر حنیف موتلانی نے بھی خطاب کیا۔