قومی احتساب بیورو کراچی نے لینڈ گریبر آدم جوکھیو اور دیگر کے خلاف تیسر ٹاون اسکیم 45میں 300 ارب روپے مالیت کی 330ایکٹر اراضی جعلسازی سے الاٹمنٹ اور قبضہ کرنے کے پر مقدمہ درج کرکے تحقیقات شروع کردی ہے۔
آدم جوکھیو کے خلاف یہ 8واں مقدمہ ہے جبکہ وہ ضمانت پر رہاہوئے تھے۔
سندھ میں لینڈ گریبر آدم جوکھیو کے خلاف اراضی کا نیا میگااسکینڈل سامنا آیا ہے،نیب کراچی کے مقدمہ نمبر NABK20210503239611/IW-1/CO-A/NAB(K)/2021بتاریخ 14اکتوبر2021ء ہے۔ذرائع کے مطابق نیب کراچی نے سروے سپرٹنڈنٹ کراچی اور بورڈآف ریونیو کے افسران سے کہا ہے کہ آدم جوکھیو کے د یہہ دوزن منگھوپیر غربی ضلع میں 330ایکٹر اراضی سے متعلق غیر قانونی الاٹمنٹ،جعلی و بوگس اندراج ریکارڈ ز آف رائٹس کے تمام اصل دستاویزات اور تمام ثبوت پیش کریں۔
نیب کراچی ذرائع کا کہنا ہے کہ سرکاری سپرستی میں تمام گھٹ وڈ نمبر 11,12,13,14,15,16&17دیہہ ناگن تعلقہ منگھوپیر غربی ضلع میں اراضی الاٹمنٹ ریکارڈ اراضی ادم جوکھیو کو مبینہ طور پر الاٹ کردی گئی اور بااثر شخصیات کی ایماپر زمین کا قبضہ بھی دیدیا گیا تھا، ڈپٹی ڈائریکٹر کوراڈنیشن تحقیقات ونگ ون مرزا علیم بیگ کے دستخطو ں سے جاری ہونے والے خط میں ریکارڈ اور دیگر دستاویزات نیب کراچی کے جوائنٹ انوسٹی گیشن کے سربراہ ڈاکٹر عامر شاہد روبروپیش ہوکر جمع کرائیں گے۔ نیب آدم جوکھیوں کے خلاف تمام شواہدجمع کررہا ہے۔ واضح رہے کہ ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے مختلف سیکٹرز میں الاٹمنٹ شدہ زمینو ں پر تیزی سے قبضہ کا عمل شروع ہو اتھا جو تاحال رک نہ سکا تقریبا868ایکٹر اراضی پر قبضہ کیا گیا ہے اس بارے میں ملنے والی دستایزات اور شواہد کے ساتھ ریکارڈ ملے ہیں ان میں دیہہ ناگن میں 330ایکٹرسرکاری اراضی الاٹ شدہ آدم جوکھیو کو سرکاری کی سرپرستی میں زمین سپرد کی گئی تھی اور معلوم ہوا ہے کہ کھربوں روپے مالیت کی اراضی کو فوری فروخت کرنے کا عمل جاری ہے۔
ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ گنور خان لغاری ڈپٹی کمشنر ملیر کو جبری رخصت پر بھیج دیا گیاتھا۔ ایک ماہ بعد ان کی رخصت میں توسیع کردی گئی تھی۔
جعلی ریکارڈ آف رائٹس پر اندارج کے مطابق گھٹ وڈانٹری نمبر48بتاریخ15اپریل 2021کے ذریعہ330ایکٹر اراضی ناکلاس 30دیہہ ناگن کی مجموعی اراضی780.11ایکٹر پر مشتمل ہے۔ گھٹ وڈ فارم 11سروے سپریڈنٹ کراچی آفس میں 2اپریل2021ء دیہہ ناگن ناکلاس نمبر30نئے سروے نمبر190سے223تک 330ایکٹر اراضی کا داخلہ ریکارڈ کیا گیا تھا۔ یہ اراضی زوجہ سجاول جوکھیو کے نام الاٹ کی گئی تھی جس کا شناختی کارڈ نمبر 42501-2365791-2، جنہوں نے دیہہ دوزن کی ایکٹر اراضی فارم سیون کے ناکلا س نمبر 10،11،12،13،14اور15کا اندراج درخواست 10فروری2017ء کے بدلے میں اراضی الاٹ کی گئی ہے جو غیر قانونی عمل ہے کیوں کہ بدلے کی اراضی پر 2005ء سے سپریم کورٹ نے پابندی عائد کررکھی ہے۔
سرکاری دستایزات میں دیہہ ناگن تعلقہ منگھوپیر میر احمد رند،اسٹنٹ کمشنر منگھوپیر ضلع ویسٹ کراچی مشتاق احمد جتوتی کا جعلی خط نمبرAC/M-P/KW/132/2019اورAC/M.P/KW/248/2020بتاریخ 30جالوئی 2020ئمختیار کار منگھوپیر محمد ابراہیم جونجوکا جعلی خط نمبر MUKH/M.P/KW/149/2019بتاریخ19فروری2019ء سروے سپرڈٹنڈنٹ کراچی کا ریفرنس نمبر S-S/KYC/(F-660)/2021/132بتاریخ7جنوری 2021ء کو اندراج کیا گیا تھا۔ ڈپٹی کمشنر ویسٹ کراچی DC(W)/KW/3468/2020بتاریخ 19جنوری 2021کو 330ایکٹراراضی الاٹ کردی گئی،دریں اثنا سندھ حکومت کی جانب سے ایک حکمنامے کے تحت نچلے گریڈ کے افسران میں شامل ڈائریکٹر اسٹیٹ اینڈ انفورسمنٹ عرفان بیگ،ایکسنین حسنین ایوب، ایگر یکٹو انجینئر لیئق احمد، اسٹنٹ انجینئر زیشان حسین کو عہدے سے معطل کردیا گیا تھا لیکن نامعلوم طریقہ کار سے یہ افسران ملازمت پر بحال ہوچکے ہیں۔
بڑے پیمانے پر زمینوں پر قبضہ اور کروڑوں روپے وصولی کے باوجود سابق ڈائریکٹر جنرل عمران عطا سرمرو،ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ناصر خان، ڈائریکٹر،پروجیکٹ ڈائریکٹر تیسر ٹاون اسکیم سمیت دیگر افسران کو لینڈ گرببرنگ کے الزاما ت سے بچالیا گیا۔
پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت کے بعض وزراء اور ارکان اسبملی بھی مبینہ طور پر اس گھناونے کھیل کا حصہ ہیں پولیس اور ریونیو افسران کے اس عمل میں شامل ہونے کے باعث کسی بھی سطح پر ان کانام نہیں لیا جارہا ہے۔
چیئرمین نیب جاوید اقبال کی ہدایت پر آدم جوکھیو کے خلاف شکایت کی تصدیق ہونے کے بعد تحقیقات کا حکم نامہ جاری کیا گیا ہے۔
یاررہے کہ کریم ہاوسنگ کے لینڈ گریبر آدم جو کھیو نے کراچی میں 22رہائشی منصوبہ کے نام پر اربوں روپے لوٹ مار کاایک منفرد ریکارڈ قائم کیا ہے اس عمل میں کسی کو پلاٹ دیا نہ کسی کو زمین کا قبضہ دیا نہ ہی کسی کو مکمل واجبات دیئے گئے۔ دوسری جانب قومی احتساب بیورو کراچی کی گرفتاری کے باوجود آدم جوکھیو کو وی آئی پی سہولیات ملیں اور اسے ملزم کے اسٹیٹس کی بجائے شاہی مہمان کا درجہ دیا گیا۔
نیب کی تفیش کے دوران5گھروں پر چھاپے مارا اور دیگر مقامات پر ملنے والے ریکارڈز ریونیو کی تاریخی ریکارڈ جعلسازی اورفراڈ کے تمام ریکارڈ بھی قبضہ میں لے لیئے گئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آدم جوجھیو کے 32ملکی اور غیر ملکی اکاونتس کے بارے میں انکشاف ہوا تھا جن کی چھان بین کے بعد ان اکاونٹس کو منجمد کردیا گیا۔ آدم جوکھیو کے گھروں،فارم ہاوسز، مختلف رہائشی و تجارتی پروجیکٹ اور دفاتروں میں چھاپے کے دوران جعلی لینڈ ریکارڈ، 70ملین کے جعلی چالان ریونیو اور50ہزار ایکٹر اراضی کا لینڈ ریکارڈ ز برآمد کیا گیا جو جعلی کلیم کے کاغذات پکڑے گئے تھے، بڑے پیمانے پر جعلی ریکارڈ ملنے کے باوجود سیاسی اثر و رسوخ کے تحت نیب تحقیقات ست رو کی گئی اور مکمل توجہ پلی بارگین پر مرکوز کردی گئی ہے۔
مبینہ طور پر کھربوں روپے شہریوں سے لوٹ مار کرنے والے لینڈ گریبر آدم جوکھیو سے صرف پارٹی کے طور پر ڈیل کی جارہی ہے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ گلشن دوزن کے 11سو سے زائد الاٹیز 1992ء کے ساڑھے تین ارب روپے ہڑپ کرنے والے لینڈ مافیا کریم ہاوسنگ کے آدم جوکھیو کے خلاف نیب کراچی نے ریفرنس دائر کیا ہے اور 70ایکٹر اراضی پروجیکٹ غیر قانونی الاٹمنٹ کی چھان بین کی جارہی ہے تاحال 900افراد آدم جوکھیو کے خلاف بیان ریکارڈ کراچکے ہیں۔
نیب حکام کا کہنا تھا کہ آدم جوکھیو نے گلشن الہی، گلشن محمدی، مسلم سٹی کے نام پر رہائشی منصوبہ میں کسی بھی الاٹی کو پلاٹ نہیں دیئے اور نہ واجبات واپس کئے۔ آدم جوکھیو کا سینئر مینجر صغیر احمد بھی گرفتار ہے اس کی نشاہدی پر پی اے ایف برانچ کراچی کے ایک بینک اکاونٹ سے548ملین روپے برآمد کئے گئے اور بعض رہائشی منصوبوں کے نام پر ایچ بی ایل بینک سے ڈھائی ارب روپے قرضہ حاصل کیا گیا ہے۔
نیب کراچی دیہہ دوزن کی 1200ایکٹراراضی میں جعلسازی کی الگ تحقیقات کررہی ہے نیب کیس نمبر NO.NABK20191115196345/IW-II/CO-A/2019/2/4،بتاریخ12اگست 2020 تحقیقات برخلاف حاجی آدم جوکھیو،لینڈ گریبرز، افیسراور افیشنل،بورڈ آف ریوینونے ریکارڈز آف رائٹس میں جلسعازی فراڈ اور سرکاری ریکارڈز میں ردبدل کرکے 1268.36ایکٹر لینڈ مختلف دیہہ پر جعلسازی کرکے ریکارڈز آف رائٹس میں تبدیل کرنے کے ماہر نے مبینہ طور پر ریونیو کے تپہ دار، پٹواری، مختیارکار،اسٹنٹ کمشنرز، ڈپٹی کمشنروں، سروے آف کراچی، لینڈ یوٹیلائزیشن، ریونیو بورڈ، رجسٹرار اور سب رجسٹرار کی ملی بھگت سے بڑے پیمانے پر جعلسازی کے ذریعہ کھربوں روپے مالیت کی زمین پر ہاتھ صاف کئے۔
نیب کی تفتیشی ٹیم نے آدم جوکھیو سے کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کی ملکیت زمین ناکلاس نمبر34دیہہ دوزن کا ریکارڈبھی قبضہ میں لے لیا ہے۔
نیب کراچی کی کمبائنڈ انوسٹیگیشن ٹیم (CIT)،صلاح الدین مغل کی سربراہی میں تفتش جاری ہے،دلچسپ امریہ ہے کہ کراچی کا واحد بلڈر ہے جو نہ تو آباد کا ممبر ہے نہ تو کسی ادارہ سے رجسٹرار ہے کراچی میں گلشن عظیم، گلشن رحیم، گلشن الہی، گلشن دوزان، گلشن رحمن، گلشن قدوس، مسلم سٹی، القدوس ٹاون، نیوفروت منڈی سمیت 22رہائشی و تجارتی منصوبوں کے ذریعے شہریوں کی جیبوں سے کھربوں روپے لوٹ چکا ہے کسی ایک بھی الاٹیز کو پلاٹ نہ دینے کے باوجود کسی ادارے نے اس کے خلاف ایکشن نہیں لیا۔
معتبر ذرائع کا کہنا ہے کہ چیرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی خصوصی ہدایات پر نیب کی کڑی تفتیش سے بچنے کے لئیے لینڈ گریبنگ کنگ پن آدم جوکھیو اور پس پردہ سہولت کار کھربوں روپے کی خوردبرد پر پردہ ڈالنے کیلئے اپنی تمام تر توانائیاں صرف کررہے ہیں اور دوسری جانب نیب ہیڈکوارڑر سے اس تفتیشی ٹیم کو مکمل اختیارات کے ساتھ تمام تر ثبوت اکھٹے کرنے اور کیس کو مضبوط بنا کر شہریوں کے کھربوں روپے ریکور کرنے کی ہدایات کی گئی ہیں۔
پاکستان کے نامور اسلامی بینک میزان بینک نے پاکستان مائیکرو فنانس نیٹ ورک (PMN)کے ساتھ…
پاکستان کے سب سے بڑے ٹیلی کمیونی کیشن اور آئی سی ٹی خدمات فراہم کرنے…
پاکستان کی سب سے سستی فضائی کمپنی نے ملک کے دارالحکومت اسلام آباد سے متحدہ…
اسٹیٹ بینک کے گورنر نے صحافیوں کے ساتھ غیر رسمی گفتگو کے دوران اہم خبر…
اماراتی علاقے میں رمضان المبارک کا پہلا روزہ اس سال 11 مارچ کو ہو سکتا…
پاکستان میں انتخابات سے قبل پٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں اضافے کا امکان۔ رپورٹ کے…