جسٹس حسن اظہر رضوی کی عدالت میں شیرپاؤ ہائیڈرنٹ کی نیلامی کا فیصلہ آئیندہ سماعت 28 فروری 2022ء میں ہوگا۔
کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے ہائیڈرنٹس سیل نے عدالت سے حکم امتناعی خارج ہوتے ہی شیرپاؤ ہائیڈرنٹ کا کنٹرول، مالی معاملات کے ساتھ پانی کی خرید وفروخت کا آغاز کردیا ہے جس کیلئے نجی بینک میں ایک اکاونٹ بھی کھولا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ہائیڈرنٹس سیل کا عملہ یومیہ ایک لاکھ تا سوا لاکھ روپے بینک اکاونٹ میں جمع کروا رہا ہے جبکہ مزکورہ ہائیڈرنٹ کی مجموعی آمدن 20/25لاکھ روپے تک بتائی جاتی ہے۔
ہائنڈرنٹ سے ضلع جنوبی کے لاکھوں مکینوں کے ساتھ سرکاری اداروں، کنٹوٹمنٹ بورڈز اور ڈیفنس ہاوسنگ اتھارٹی کے ساتھ اداروں، مساجد، اہسپتالوں کو بلاتعطل پانی کی فراہمی جاری ہے۔
واضع رہے کہ عدالتی حکم پر ایک ہفتہ قبل شیر پاؤ ہائیڈرنٹ کو پانی کی فراہمی بند کردی گئی تھی۔ دلچسپ امر یہ کہ ہائیڈرنٹس سیل کے نگران نعمت اللہ مہر نے بدعنوانی کے الزام میں معطل ہونے والے سب انجینئر شمیر کو شیر پاؤ ہائیڈرنٹ کا انچارج مقرر کیا ہے جسے پانی کے کنکشن کے نام پر لاکھوں روپے وصول کرنے کی ویڈیو منظرعام پر آنے پر انتظامیہ نے ملازمت سے معطل کرکے تحقیقات کا حکم جاری کیا تھا بعدازاں بحالی کے بعد دوبار ہ ہائیڈرنٹ میں تعینات کردیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ عدالت میں مقدمہ نمبر 1545/2020میں ایس ایس ایس کارپوریشن کے جاوید احمد ولد رشید احمدنے شیر پاو ہائیڈرنٹ خلاف ہائنڈرنٹس سیل کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ سمیت پانچ اداروں کے سربراہوں کو فریق بنایا تھا جس پر 16اکتوبر 2020ء کو عدالت نے حکم امتناعی جاری کیا تھا۔کمپنی نے اوپن بڈ کو عدالت میں چیلنج کیا تھااور ایک سال چلنے والے عدالتی حکم امتناعی کے بعد نئی درخواست کی سماعت کرنے کی استدعا کی گئی جو CMA نمبر 18182/2021 کے تحت ہے۔ مبینہ خلاف ورزی کرنے والے مدعا علیہان کو نوٹس کا دفاع کرنے کا دفاع کرنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ شیرپاو ہائیڈرینٹ پر موجودہ مقدمہ کا موضوع نیلام عام اگلی تاریخ کی سماعت پر رکھیں۔
واضع رہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے چھے ہائیڈرنٹس کی بجائے شیر پاؤ ہائیڈرنٹ کی نیلامی روکنے کی درخواست منظور کرتے ہوئے حکم امتنائی جاری کیا ہے،ایس ایس کارپوریشن اور میرانی اینڈ بردارز سمیت تین مختلف درخواستیں دائر کی گئی ہیں جن پر عدالت نے ہائیڈرنٹ کی نیلامی میں ناکام درخواست گزار نے استدعا کی ہے کہ ہائیڈرنٹ کی پروکیورمنٹ کمیٹی بدنیت اور جعلساز ہے۔ انہوں نے انتہائی خفیہ طور پر بڈ مسترد کی ہیں تاہم تحریری طور پر آگاہ نہیں کیا گیا اور مقررہ وقت پر مسترد کیے جانے کے خلا ف اپیل کے حق سے بھی محروم کردیا گیا۔ عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ ہائیڈرنٹس کی نیلامی ازسر
نو کی جائے تاکہ من پسند اور منظور نظر کنٹریکٹرز کو بھاری کمیشن اور کک بیک لیکر ٹھیکہ جاری نہ ہو۔
کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ انتظامیہ نے عدالتی حکم پر ہائیڈرنٹس کی نیلامی کی کارروائی روک دی ہے۔
کراچی میں پانی مافیا نے مبینہ طور پر رشوت، کمیشن کک بیک وصول کرکے ٹھیکہ الاٹ کرنے کی تیاری مکمل کرلی تھی۔ بتایا جارہا ہے کہ سابق چیف سیکریٹر ی فضل الرحمان کے داماد بلال عرف بنٹی مبینہ طور پر اس کھیل میں براہ راست ملوث ہیں مزید یہ کہ وہ کرش پلانٹ منگھوپیر ہائیڈرنٹ میں حصہ دار بھی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کی آڑ میں شیر پاؤ ضلع جنوبی نیاز خان سفاری ٹرانسپورٹ اینڈ کمپنی سے لیکر بلال عرف بنٹی کو دیدیا گیا ہے جس کی لاکھوں روپے کی آمدن بھی مختلف شخصیات کی جیبوں میں جارہی ہے۔
دریں چہ شک کہ ہائیڈرنٹس کے منافع بخش کاروبار کو سیاسی،سرکاری افسران دیگر بااثر شخصیات کی سرپرستی حاصل ہے۔
ادھر نیب کراچی پر ہائیڈرنٹس کے خلاف کئی بار چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران تمام ملازمین کے اثاثوں کی چھان بین اور سنگین خلاف ورزی پر مقدمات درج کرنے کی بجائے مبینہ حصہ وصول کرکے خاموشی اختیار کرنے کا الزام بھی عائد کیا جاتا رہاہے۔
سپریم کورٹ کی واضع ہدایات کے باوجود کراچی میں چھے سرکاری ہارئیڈرٹنس کے علاوہ نیشنل لاجسٹک سیل، ڈپٹی کمشنر غربی کی نگرانی میں بلدیہ ٹاون سمیت 96 ہائیڈرنٹس سے شہر بھر میں یومیہ کروڑوں روپے پانی کی خرید و فروخت جاری ہے،
پاکستان کے نامور اسلامی بینک میزان بینک نے پاکستان مائیکرو فنانس نیٹ ورک (PMN)کے ساتھ…
پاکستان کے سب سے بڑے ٹیلی کمیونی کیشن اور آئی سی ٹی خدمات فراہم کرنے…
پاکستان کی سب سے سستی فضائی کمپنی نے ملک کے دارالحکومت اسلام آباد سے متحدہ…
اسٹیٹ بینک کے گورنر نے صحافیوں کے ساتھ غیر رسمی گفتگو کے دوران اہم خبر…
اماراتی علاقے میں رمضان المبارک کا پہلا روزہ اس سال 11 مارچ کو ہو سکتا…
پاکستان میں انتخابات سے قبل پٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں اضافے کا امکان۔ رپورٹ کے…