کینیڈا میں پاکستان کے ہائی کمشنر ظہیر اسلم جنجوعہ نے کہا ہے کہ پاکستان اور کینیڈا کے درمیان باہمی تجارت بڑھانے کے بے پناہ مواقع موجود ہیں ۔دونوں ممالک کے درمیان باہمی تجارت کا حجم ایک ارب امریکی ڈالر سے بھی کم ہے تاہم روایتی طریقوں کی بجائے غیر روایتی طریقے اپناتے ہوئے انفارمیشن ٹیکنالوجی،سٹارٹ اپس اور اس طرح کے دیگر شعبوں جن میں پاکستان نے حالیہ وقتوں میں نمایاں پیش رفت اور ترقی دکھائی ہے،میں باہمی تعاون اور کاروباری شراکتوں کو فروغ دے کر دونوں ممالک کے مابین تجارت کے حجم کو کئی گنا بڑھایا جا سکتا ہے۔
اس امر کا اظہار کینیڈا کے شہر وینکوور میں قونصلیٹ جنرل آف پاکستان کی نئی عمارت اور ویب سائٹ کے افتتاح کے علاوہ پاکستان ویسٹرن کینیڈا ٹریڈ ایسوسی ایشن کےیوم تاسیس کے موقع پر منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
قونصل جنرل آف پاکستان وینکوور جانباز خان کے علاوہ پاکستان کینیڈا ایسوسی ایشن،پاکستانی کینیڈین کلچرل ایسوسی ایشن،پاکستانی کینیڈین وومن سوسائٹی،پاکستان کینیڈین کمیونٹی ایسوسی ایشن،فرینڈز آف پاکستان کینیڈا ایسوسی ایشن اور پاکستان ویسٹرن کینیڈا ٹریڈ ایسوسی ایشن کے عہدہ داران اور ارکان موجود تھے۔
ظہیر اسلم جنجوعہ نے کہا کہ وہ کینیڈا آنے سے قبل برسلز میں بیلجئیم ،لکسمبرگ، یورپین یونین اور نیٹو کے لیے پاکستان کے سفیر کے طور پر خدمات سر انجام دے رہے تھے جہاں ان کا دائرہ کار زیادہ تر دو طرفہ بلکہ کثیر طرفہ سفارتی تعلقات کا احاطہ کرتا تھا ۔
تاہم کینیڈا میں سفارتی ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد ان کا اولین مشن پاکستان اور کینیڈا کے مابین باہمی تجارتی تعلقات کو فروغ دینا ہے لیکن ساتھ ہی ساتھ ان کی مساعی کا دوسرا بڑا فوکس کینیڈا کے طول و عرض میں آباد مضبوط اور متحرک پاکستانی کمیونٹی ہےجو کینیڈا میں پاکستانی کی حقیقی سفیر ہے اور جس نے کینیڈین معاشرے میں محنت اور لگن سے اپنا مقام بناتے ہوئے کینیڈا اور پاکستان دونوں کی ترقی و خوشحالی اور باہمی تعلقات کو فروغ دینے میں اپنا بھرپور کردار ادا کیا ہے ۔
ظہیر اسلم جنجوعہ نے کہا کہ وہ بطور سفیر پاکستان کمیونٹی کے ساتھ براہ راست رابطہ پر یقین رکھتے ہیں اور کمیونٹی کے ہر فرد کے لیے ان کے دروازے ہمہ وقت کھلے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ کینیڈا میں آباد پاکستانی اور پاکستان نژاد کینیڈین پاکستان کے سفیر ہیں اور انہیں ہر ممکن معاونت اور سہولت کاری فراہم کرنا ان کی اہم ترین ذمہ داری ہے جس کے لیے وہ تمام تر وسائل اور توانائیاں بروئے کار لائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ان کی ہر ممکن مساعی ہوگی کہ ان کی زیر نگرانی اٹاوا میں قائم پاکستانی ہائی کمیشن اور دیگر شہروں میں قائم پاکستانی قونصل خانے مزید متحرک ہیں اور وہاں پر کمیونٹی کی رسائی آسان تر ہو۔انہوں نے تقریب میں شریک پانچ مختلف تاجرتنظیموں کی موجودگی کو سراہتے ہوئے اسے پاکستانی کمیونٹی میں موجود رنگا رنگی اور باہمی تعاون کا عکاس قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ ان کی بھر پور کوشش ہوگی کمیونٹی کے اندر اتحاد اور یگانگت کی یہ فضا اور جذبہ برقرار رہے اور سب یکجا ہو کر اجتماعی سوچ اپنائیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ اس حوالے سے کمیونٹی کے ساتھ مکمل تعاون کریں گے اور انہیں ہر ممکن معاونت فراہم کریں گے۔