سندھ کابینہ نے ایک اہم فیصلہ لیتے ہوئے ضلع غربی میں سے ضلع کیماڑی بنانے کی منظوری دے دی اور بورڈ آف ریونیو (بی او آر) کو ہدایت کی ہے کہ وہ صوبے میں جہاں زیادہ آبادی یا علاقے ہوں وہاں مزید اضلاع کی تشکیل کیلئے تفصیلی تجاویز پیش کرے ۔ یہ بات انہوں نے یہاں وزیر اعلی ہاؤس میں کابینہ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں تمام صوبائی وزراء ، مشیران ، چیف سیکرٹری ممتاز شاہ اور متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ اس وقت ضلع غربی میں 7سب ڈویژنز (منگھو پیر ، سائٹ ، بلدیہ ، اورنگی ، مومن آباد، ہاربر اور ماڑی پور ) ہیں اور 7حلقے ، 9 تپے اور 23 دیھ ہیں، جن کی مجموعی آبادی 3914757 ہے۔ دیکھا گیا ہے کہ ضلع غربی آبادی کے لحاظ سے صوبے کا سب سے بڑا ضلع ہے۔ کابینہ نے مکمل بحث و مباحثے کے بعد ضلع کیماڑی بنانے کی منظوری دی جوکہ چار سب ڈویژن پر مشتمل ہوگا یعنی سائٹ ، بلدیہ ، ہاربر اور ماڑی پور جس کی مجموعی آبادی 1833864 ہے۔ ضلع کیماڑی میں 3حلقے ہوں گے ، 5تپے اور 11 دیھ۔ یہ فیصلہ عوام کے وسیع تر مفاد میں کیا گیا ہے ۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کراچی کے اضلاع کے خاص نام ہیں جیسے جنوبی، شرقی ، غربی ، وسطی وغیرہ۔ مگر انکے مناسب نام ہونے چاہئے جیسے سینٹرل کا نام ضلع ناظم آباد اورضلع جنوبی کا کراچی۔
انہوں نے بورڈ آف ریونیو کو ان اضلاع کا نام تبدیل کرنے کیلئے نام تجویز کرنے کی بھی ہدایت کی۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے کابینہ کے کچھ ممبرز کی سفارش پر بورڈ آف ریونیو کو صوبے میں مزید اضلاع کے قیام کیلئے ایک جامع تجویز تیار کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ جن اضلاع میں زیادہ آبادی اور وسیع رقبہ ہے ان کو مقامی لوگوں کی سہولت کیلئے 2 اضلاع میں تقسیم کیا جانا چاہئے۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ خیرپور سب سے بڑا ضلع ہے اسے 2 اضلاع میں تقسیم کیا جانا چاہئے۔ انھوں نے کہا کہ میں نے سنا ہے کہ اسے آئینی تحفظ حاصل ہے لہذا اسے تقسیم نہیں کیا جاسکتا انھوں نے محکمہ قانون کو ہدایت کی کہ وہ خیرپور کے حوالے سے مزید طریقے یا ذرائع تلاش کریں کہ کس طرح خیرپور سے مزید ایک نیا ضلع بنایا جاسکتا ہے۔
کابینہ کو بتایا گیا کہ مقامی کونسلوں کی میعاد 29 اگست 2020 کو ختم ہورہی ہے جب کونسلز نے اپنا پہلا اجلاس 30 اگست 2016 کو طلب کیا تھا جس میں میئرز ، ڈپٹی میئرز ، چیئر مینز اور نائب چیئرمینوں سے حلف لیا گیا تھا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سندھ واحد حکومت ہے جس نے بلدیاتی اداروں کو اپنا میعاد مکمل کرنے کی اجازت دی۔ ہم نے میئر کو جیل سے کام کرنے کی اجازت دی اورشہر کے لوگوں کو ان کے مینڈیٹ سے محروم نہیں کیااور جلد سے جلد انتخابات کرانے کا عزم کیا۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ بلدیاتی اداروں کو مزید تقویت دینے کیلئے سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ (ایس ایل جی اے)-2013 میں ترمیم کی جائے گی۔ لہذا ، کابینہ کی منظوری سے انہوں نے ایک ذیلی کمیٹی تشکیل دی جس میں وزیر بلدیات سید ناصر شاہ ، مشیر ورکس نثار کھوڑو ، مشیر قانون مرتضیٰ وہاب ایک ماہ کے اندر اپنی سفارشات پیش کریں گے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کمیٹی کو ہدایت کی کہ وہ تمام جماعتوں / اسٹیک ہولڈرز سے ترامیم / سفارشات مرتب کرنے کیلئے مشاورت کریں ۔ کابینہ نے محکمہ بلدیات کو ہدایت کی کہ وہ 29 اگست 2020 کو تمام مقامی کونسلوں کی چار سال کی مدت پوری کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کریں۔ کابینہ نے لوکل کونسلز کی کارکردگی کو رواں رکھنے کیلئے ایڈمنسٹریٹرز کی تعیناتی کرنے اور وزیر اعلیٰ سندھ سے بعد ازاں منظوری لینے کا اختیار دیا۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے کابینہ کو بتایا کہ مرحوم علی مردان شاہ اور مرتضیٰ بلوچ کی وفات کے بعد عمرکوٹ اور کراچی کے ملیر کی دو صوبائی اسمبلی کی نشستیں خالی پڑی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کوویڈ ۔19 کی صورتحال کے باعث انتخابات نہیں کراسکا۔ انہوں نے کہا اب انہوں نے انتخابات کے انعقاد کیلئے صوبائی حکومت سے رضامندی کا مطالبہ کیا ہے جس پر کابینہ نے تبادلہ خیال کیا اور فیصلہ کیا کہ وہ دونوں حلقوں میں کرونا وائرس کی ایس اوپیز کے تحت آزاد اور منصفانہ انتخابات کرانے کیلئے الیکشن کمیشن آف پاکستان سے درخواست کرے۔ اجلاس میں اس بات کا جائزہ لیا گیا کہ جب ایس او پیز کو نافذ کیا جائے گا تو انتخابی عمل میں وقت لگے گا ،لہذا الیکشن کمیشن آف پاکستان سے درخواست کی گئی کہ وہ پولنگ کے وقت کو 8گھنٹے سے بڑھا کر 12 گھنٹے یا اس سے زیادہ کریں۔
وزیراعلیٰ نے کابینہ کو بتایا کہ سندھ میں گندم کی کھپت 5.6 ایم ایم ٹی ریکارڈ کی گئی ہے جس کے مقابلے میں رواں سال کے دوران 3،8 ایم ایم ٹی فصل کی پیدا ہوئی اس طرح 2 ایم ایم ٹن کا شارٹ فال ظاہر ہوا ہے۔ اس سے قبل ، پنجاب سے آنے والی گندم کے ذریعے اس کمی کو پورا کیا گیا تھا۔ لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ پنجاب کی گندم پراسرار طور پر غائب ہوگئی ہے ، لہذا ہمیں گندم درآمد کرنا ہوگی۔ کابینہ نے اس معاملے پر تبادلہ خیال کیا اور ٹی سی پی کے ذریعے 1.5 ایم ایم ٹن گندم درآمد کرنے کا فیصلہ کیا جس کے لئے سیکرٹری خزانہ اور سکریٹری فوڈ ایک طریقہ کار تیار کریں گے۔ وزیر خوراک ہری رام کے ذریعہ دیئے گئے تخمینے کے مطابق ایک ٹن گندم کی درآمد میں لگ بھگ 3198 روپے لاگت آئے گی۔ گندم کی ریلیز کے حوالے سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے کابینہ نے صوبائی وزیر خوراک کو ستمبر کے پہلے ہفتے سے گندم کا اجراء شروع کرنے کا اختیار دیا لیکن انھوں نے کہا ہے کہ وہ یہ سمجھتے ہیں کہ فلور ملز /چکیوں کو ستمبر سے قبل گندم جاری کرسکتے ہیں۔
محکمہ صحت نے کابینہ کو بتایا کہ ڈی ایچ کیو بدین پی پی پی کے موڈ پر چل رہی ہے۔ 1.272ارب روپے کی گرانٹ جاری کرنا ہوگی ورنہ اسپتالوں کی کارکردگی متاثر ہوگی۔ کابینہ نے ڈی ایچ کیو بدین کے کام کو عوام کیلئے اطمینان بخش قرار دیا۔ ان کی او پی ڈی میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے اور قریبی اضلاع کے مریض بھی وہاں جاتے ہیں۔ کابینہ نے 1.272 ارب روپے کی گرانٹ کی منظوری دی اور اسپتال انتظامیہ کو ایک آزاد آڈیٹر سے اپنا آڈٹ کروانے کی بھی ہدایت کی۔ سکریٹری صحت کاظم جتوئی نے کابینہ کو بتایا کہ امن ہیلتھ کیئر سروسز (ایچ سی ایس) کے لئے گرانٹ ان ایڈ کے طور پر 300 ملین روپے درکار ہیں۔ کابینہ نے شہر میں امن ایمبولینس سروس چلانے پر صوبائی حکومت کی تعریف کی۔ کابینہ نے 300 ملین روپے کی گرانٹ کی تجویز کو منظوری دے دی۔ اس پر وزیراعلیٰ سندھ نے سکریٹری صحت کو ہدایت کی کہ وہ امن ایمبولینس سروس اتھارٹیز سے کہے کہ وہ اپنے بیڑے میں 50 ایمبولینس شامل کریں۔
بورڈ آف روینیو نے مسودہ ای اسٹمپ قواعد ، 2020 پیش کیا۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ ایک یونیک شناختی نمبر جس کو ای اسٹمپ آئی ڈی کہا جاتا ہے ، ای-اسٹمپ کے نچلے حصے میں فوری ردعمل کا کوڈ۔ ای اسٹمپ کے اجراء کا وقت اور تاریخ ، ای اسٹمپ کی خریداری کے لیے بینک میں اسٹمپ ڈیوٹی کی ادائیگی کی رقم متعارف کروائی جارہی ہے۔ قواعد کے تحت ایک وینڈر/ بینک اصل رسید جمع کروانے کے بعد ای اسٹمپ جاری کرے گا۔ ای اسٹمپ کی تصدیق ، ای اسٹمپ کی منسوخی اور اسکا ریفنڈ ، آڈٹ اور معائنہ کرنے کا طریقہ کار تیار ہوچکا ہے۔ کابینہ نے قوانین کی منظوری دی۔
کابینہ کو بتایا گیا کہ غیر رہائشیوں کو ڈومیسائل / پی آر سی جاری کرنے کے معاملے کا جائزہ لینے کیلئے وزیر اعلی نے ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دی ۔ کمیٹی نے معاملے کی انکوائری کے بعد 40 لاڑکانہ سے 26 کشمور سے اپیلیں ارسال کیں۔ لہذا ، وزیر اعلی کی ہدایت پر محکمہ داخلہ نے سندھ پی آر سی پانچ رکنی اپیلیٹ کمیٹی تجویز کی جوکہ سیکریٹری داخلہ بطور چیئرمین ، سیکرٹری قانون ، سکریٹری یو اینڈ بی، رجسٹرار اے ٹی سی ، محکمہ داخلہ اور ایڈیشنل سیکرٹری (جوڈیشل) بطور ممبران پر مشتمل ہے۔ کمیٹی PRC ڈومیسائل کے خلاف اپیلوں کی سماعت کرے گی۔ کابینہ نے کمیٹی کی منظوری دے دی۔
سندھ کابینہ نے وفاقی حکومت کی سفارش پر ’’سندھ وقف پراپرٹیز ایکٹ 2020‘‘ جوکہ محکمہ اوقات اور زکواۃ نے تجویز کیا ہے میں ترمیم اور نئے قوانین متعارف کرانے کی منظوری دی۔ محکمہ صحت سندھ کی منجمد سہولیات (اسپتالوں اور ڈسپنسریاں) ایکٹ 2019:
محکمہ سند کے پرپوز مجوزہ سندھ ٹرسٹ ایکٹ اور سندھ سیزڈ اور منجمند انسٹی ٹیوشنز (مدارس اور اسکول) ایکٹ 2019 ،فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے تحت منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کیلئے مالی اعانت پر قابو پانا۔
پاکستان کے نامور اسلامی بینک میزان بینک نے پاکستان مائیکرو فنانس نیٹ ورک (PMN)کے ساتھ…
پاکستان کے سب سے بڑے ٹیلی کمیونی کیشن اور آئی سی ٹی خدمات فراہم کرنے…
پاکستان کی سب سے سستی فضائی کمپنی نے ملک کے دارالحکومت اسلام آباد سے متحدہ…
اسٹیٹ بینک کے گورنر نے صحافیوں کے ساتھ غیر رسمی گفتگو کے دوران اہم خبر…
اماراتی علاقے میں رمضان المبارک کا پہلا روزہ اس سال 11 مارچ کو ہو سکتا…
پاکستان میں انتخابات سے قبل پٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں اضافے کا امکان۔ رپورٹ کے…