انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ سمیت جنوبی جاوا میں طوفانی بارشوں اور سیلاب کے سبب 55 افراد لقمئہ اجل بن گئے۔ انڈونیشیائی حکام کے مطابق ملک بھر میں سیلابی صرتحال کے باعث عارضی پناہ گاہوں میں مقیم ہزاروں متاثرین ہفتہ کے روز بھی ہزاروں سیلاب متاثرین اپنے گھروں کو واپس نہیں جاسکے ، حکام نے بتایا۔
جنوبی جاوا کے 30 ملیئن آبادی پر مشتمل شہر لیبک کے 170،000 سے زیادہ افراد شہر سے باہر عارضی پناہ گاہ میں مقیم ہیں۔
نئے سال کی آمد پر شروع ہونے والی موسلا دھار بارشوں کے باعث انڈونیشیا کے کئی علاقے خصوصا” جنوبی جاوا کا شہر لیبک سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے شدید متاثر ہوا ہے۔
#Breaking: A severe flash flood in the capital of #Indonesia in #Jakarta has caused at least 55 people to be killed, and around 200.000 people to be displaced. pic.twitter.com/DGBrkHPGXT
— Sotiri Dimpinoudis (@sotiridi) January 4, 2020
انڈونیشیا کی نیچرل ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایجنسی کے حکام کا کہنا ہے کہ سیلاب اور لینڈ سلائڈنگ کے نتجے میں ہلاکتوں کی تعداد 55 ہوچکی ہے جبکہ کئی تاحال افراد لاپتہ ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔
نیشنل ایمرجنسی مٹیگیشن ایجنسی کے ترجمان آگس ویبو نے کہا ہے کہ مختلف علاقوں سے مزید لاشیں ملی ہیں، فی الحال ان کی تعداد اور شناخت کا عمل مکمل نہیں کیا جاسکا ہے۔
مزیر پڑھیں جکارتہ میں سیلاب سے 4 افراد ہلاک
انہوں نے کہا کہ امدادی ٹیمیں سیلاب سے متاثرہ علاقوں بحالی اور نقصانات کا جائزہ لے رہی ہیں۔
اطلاعات کے مطابق عارضی پناہ گاہوں میں گنجائش سے زیادہ افراد کے قیام سے غذائی قلت کی صورتحال سنگین ہونے اور پینے کے صاف پانی کی قلت کے نتیجے میں سیلابی پانی کے استعمال سے وبائی امراض کے خدشات ظاہر کئے جارہے ہیں۔
عارضی پناہ گاہ میں مقیم تریما کانتی کہتے ہیں کہ ہمیں اس پناہ گاہ میں صاف پانی کی اشد ضرورت ہے۔ “ہم قریبی چرچ میں جاتے ہیں لیکن ہر فرد کو پانی نہیں ملتا۔”