بھارت مقبوضہ کشمیر میں لاکھوں کی تعداد میں فوجی دستوں کی تعیناتی اور طویل ترین کرفیو کے باوجود اپنے فوجیوں کی حفاظت میں یکسر ناکام نظر آرہا ہے۔ بھارتی فوج کے ترجمان کرنل دیویندر آنند نے بتایا کہ مقبوضہ وادی میں علیحدگی پسندوں کے خلاف کاروائی کے دوران دو فوجی ہلاک ہوگئے۔
ادھر پریس ٹرسٹ آف انڈیا نے فوجیوں کی ہلاکت کا ملبہ بھی پاکستان پر گرا دیا۔ بھارتی سرکاری میڈیا نے الزام عائد کیا ہے کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر میں آزادی کی تحریک کو ہوا دے رہا ہے۔
بھارتی الزام کو پاکستانی دفتر خارجہ نے اسے مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت اپنی اندرونی شورشوں پرناکامی کا اعتراف کرنے کی بجائے پڑوسی ملک پر الزام تراشی سے باز رہے۔
واضع رہے کہ 2019 میں بھارت کی جانب سے دونوں ممالک کی سرحد پر 3 ہزار بار بلا اشتعال گولہ باری کی گئی جس کے نتیجے میں کئی معصوم شہری شہید ہوئے۔ دوسری جانب مقبوضہ کشمیر میں طویل ترین کرفیو سے شہریوں کے لئے عرصہ حیات تنگ کی جارہی ہے۔
عالمی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مودی حکومت بوکھلاہٹ میں پے در پے انسانی حقوق کی سخت خلاف ورزیوں کی مرتکب ہوریی۔
تجزیہ کاروں کے مطابق شہریت کے قانوں کے خلاف اقلیتوں کے احتجاج کو کچلنے کے لئے نہتے مظاہرین پر بد ترین تشدد کیا جارہا ہے۔ جس کے نتیجے میں اب تک کئی معصوم شہری اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔